ہائی کورٹ نے ایک ہفتے میں رنگ و روغن کا کام مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، جن میں سے 3 دن گزر چکے ہیں۔ اب باقی بچے 4 دنوں میں ہی عدالت سے اجازت لیے گئے کاموں کو انجام دیا جائے گا۔
سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے بیرونی حصے پر رنگ و روغن کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اتوار (16 مارچ) کو صبح 9 مزدوروں نے یہ کام شروع کر دیا ہے۔ فی الحال سفید رنگ سے ہی مسجد کو رنگا جا رہا ہے۔ اے ایس آئی کی 2 رکنی ٹیم نے ہفتہ (15 مارچ) کو مزدوروں کے ساتھ مسجد کا معائنہ کیا تھا۔ ساتھ ہی رنگ و روغن کے ساز و سامان کے حوالے سے بھی بات کی گئی تھی۔
مسجد کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ رنگ و روغن کا کام جلد از جلد پورا کرنے کے لیے اگر ضرروت محسوس ہوئی تو مزید مزدوروں کو کام پر لگایا جائے گا۔ دراصل ہائی کورٹ نے 3 دن قبل ایک ہفتے میں رنگ و روغن کا کام مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ چونکہ 3 دن گزر چکے ہیں، اس لیے اب صرف 4 دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔ ان 4 دنوں میں ہی عدالت سے اجازت لیے گئے کاموں کو انجام دیا جائے گا۔
ہفتہ کو شاہی جامع مسجد کے معائنے کے لیے پہنچے اے ایس آئی کے افسران نے دیکھا تھا کہ رنگ و روغن میں کن کن چیزوں کی ضرروت پڑ سکتی ہے۔ مسجد کمیٹی کے صدر جعفر علی نے کہا کہ ہائی کورٹ نے 7 دن میں کام پورا کرنے کا حکم دیا ہے، جس کی تعمیل کی جائے گی۔ مسجد کے سکریٹری فاروقی نے بتایا کہ 3 دن کا وقت گزر چکا ہے اور اب کوشش ہو رہی ہے کہ 4 دن میں کام مکمل ہو جائے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سنبھل جامع مسجد کی رنگ و روغن کے لیے دہلی سے پیشہ ور رنگنے والے مزدوروں کو بلایا گیا ہے۔ رنگنے والوں کو ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے احتیاط سے رنگ و روغن کا کام کرنے کو کہا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 24 نومبر 2024 کو سنبھل میں ہوئے تشدد کے بعد شاہی جامع مسجد کمیٹی نے ماہ رمضان کے آغاز میں اے ایس آئی سے رنگ و روغن کی اجازت مانگی تھی۔ اے ایس آئی نے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد مسجد کمیٹی نے 25 فروری کو رنگ و روغن کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ 12 مارچ کو جج روہت رنجن اگروال نے سماعت کے دوران 7 دنوں کے اندر رنگ و روغن کے کام کو مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔