ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے تہران کے ساتھ ایک جوہری معاہدہ کے لیے دروازہ کھلا رکھا ہے، انہوں نے اپنے صدر عہدہ کے پہلے دورمیں اپنائے گئے ‘پریشر’ کیمپین کو پھر سے شروع کر دیا ہے، جس کا مقصد ایران کو عالمی معیشت سے الگ کرنا اور اس کے تیل برآمد پر لگام لگائے رکھنا ہے تاکہ تیل میں مارکٹ میں اس کے مڈل ایسٹ پارٹر اور خود کا دبدبہ قائم رہے۔
''بات چیت کرنے کا کیا مطلب"، علی خامنہ ای نے ٹرمپ کی تجویز مسترد کر دی
