[]
عادل آباد۔7/ستمبر(اردو لیکس)ضلع پریشد چیئرمین راتھوڑ جناردھن نے کہا کہ اساتذہ سماج کے رہنما ہیں۔انہوں نے ضلع کلکٹر راہل راج اور رکن اسمبلی عادل آباد جوگورامنا کے ہمراہ ضلع پریشد اسمبلی ہال میں یوم اساتذہ کے اعزاز میں منعقدہ پروگرام میں حصہ لیا۔سب سے پہلے پروگرام کا آغاز شمع روشن کرکے ہوا اور سابق صدر ڈاکٹر سروے پلی رادھا کرشنن کی تصویر پر پھول نچھاور کیے گئے
۔اس کے بعد انہوں نے بچوں کا استقبالیہ رقص دیکھا۔اس کے بعد مختلف ٹیچر یونینز کے نمائندوں نے خطاب کیا۔اس تقریب میں جہاں دیگر زبانوں کے اساتذہ کو اعزاز سے نوازا گیا وہیں میونسپل وائس چیئرمین ظہیر رمضانی کی رکن اسمبلی جوگورامنا،ڈی ای او سے کامیاب نمائندگی پر اردو میڈیم سے تعلق رکھنے والے عادل آباد کے آٹھ اساتذہ جن میں قابل ذکر ایم اے جاوید،نوید سر،محترمہ شہناز،محترمہ صدیقہ،محترمہ وسیمہ اور محترمہ محمدی ٹیچر شامل ہیں۔جنہیں مذکورہ قائدین و اعلیٰ عہدیداران نے ضلعی سطح کا بیسٹ ٹیچر ایوارڈ سے نوازا۔توصیفی سند کے علاوہ مومینٹو پیش کیا گیا اور شال و گلپوشی کے ذریعے تہنیت بھی پیش کرتے ہوئے مبارکباد دی۔واضح ہو کہ گذشتہ سال صرف دو اردو ٹیچرس کو ایوارڈ دیا گیا تھا۔بعد ازاں ضلع پریشد چیرمین جناردھن راتھوڑ نے کہا کہ طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے اساتذہ کا کردار اہم ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ ریاستی حکومت تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لیے بہت سے پروگرام چلا رہی ہے
اور منا اُوو منا بڈی پروگرام کے تحت اسکولوں میں بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا کام کر رہی ہے۔ضلع کلکٹر راہول راج نے کہا کہ ہم سروے پلی رادھا کرشنن کی سالگرہ منانے کے لیے یوم اساتذہ کا اہتمام کر رہے ہیں اور اس موقع پر تمام اساتذہ کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ سب کی ترقی میں اساتذہ کا کردار خاص ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی معاشرے میں بے پناہ عزت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ میں تدریسی صلاحیت اور مہارت بہت اچھی ہے اور ان کی خدمات کو سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے بروئے کار لایا جائے۔اس موقع پر انہوں نے اپنے اساتذہ کی کاوشوں کو یاد کیا جو زمانہ طالب علمی میں ان کے لیے تحریک اور معاون تھے
۔انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں حاضری کا تناسب بڑھایا جائے اور پاسنگ کی شرح سو فیصد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔رکن اسمبلی جوگورامنا نے کہا کہ معاشرے میں تدریسی پیشہ سے بہتر کوئی دوسرا پیشہ نہیں ہے اور طلباء کو معیاری تعلیم اور علم فراہم کر کے معاشرے کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے تعریف کی کہ اگر والدین جنم دیتے ہیں تو یہ اساتذہ ہی ہیں جو انہیں تعلیم یافتہ،عاجزی اور فرمانبردار بننا سکھاتے ہیں اور انہیں زندگی میں کھڑا کرتے ہیں۔چونکہ معاشرے کی تعمیر میں اساتذہ کا کردار بہت اہم ہے اس لیے انہوں نے تاکید کی کہ لگن اور ذمہ داری کے ساتھ فرائض کی انجام دہی سے استاد کے مقام کی عزت کو بڑھانا چاہیے
۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت تعلیم کے شعبہ کو اعلیٰ ترجیح دے رہی ہے اور اس پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے مسائل عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر حکومت کے نوٹس میں لائیں گے۔اساتذہ سے کہا گیا کہ وہ دوہرے جوش کے ساتھ کام کریں۔بعد ازاں بہترین اساتذہ کے طور پر منتخب ہونے والے 86 اساتذہ کو مہمان خصوصی نے شال اور یادگاری نشانات سے نوازا۔ اس پروگرام میں ڈی ای او پرنیتا،محکمہ تعلیم کے افسران، اساتذہ انجمنوں کے قائدین، اساتذہ، عہدیداران اور دیگر نے شرکت کی۔