مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے امیر سعید ایروانی نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس کو اشتعال انگیز اور ناقابل قبول قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس ایک سیاسی حربہ ہے جس کا مقصد چند ممالک کے مخصوص مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے سلامتی کونسل کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
ایروانی نے واضح کیا کہ اجلاس میں زیر بحث معاملات دراصل تکنیکی نوعیت کے ہیں، جو سلامتی کونسل کے بجائے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ موجودہ بحران کا ذمہ دار ایران نہیں بلکہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ ایران نہ دباؤ میں آ کر مذاکرات کرے گا، نہ دھمکیوں کے سامنے جھکے گا اور نہ ہی کسی زبردستی مسلط کیے گئے معاہدے کو قبول کرے گا۔
ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ پرامن مقاصد کے لیے تھا اور رہے گا۔ کوئی بھی ملک ایران کو اس کے حق سے محروم نہیں کرسکتا۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ ایران پر کوئی غیر منصفانہ معاہدہ مسلط کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی اور تہران اپنی دفاعی حکمت عملی کے اصولوں پر قائم رہے گا۔