تلنگانہ اسمبلی بجٹ اجلاس کا آغاز، گورنر کا دونوں ایوانوں سے خطاب

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کا بجٹ اجلاس چہارشنبہ کے روز شروع ہوا، جس میں گورنر جشنو دیو ورما نے دونوں ایوانوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر کے چندرشیکھر راؤ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ گورنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بجٹ تلنگانہ کے عوام کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کیلئے پیش کیا جا رہا ہے۔ حکومت عوامی بہبود اور ریاست کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے اور کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

گورنر نے تلنگانہ کی ثقافتی عظمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے غدر اور انجیاہ جیسی شخصیات نے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکریٹریٹ میں “تلنگانہ تلی” کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی گئی ہے، جو ریاست کی ترقی اور خوشحالی کی علامت ہے۔ انہوں نے کسانوں کو ریاست کی روح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

تلنگانہ ملک میں سب سے زیادہ دھان پیدا کرنے والی ریاست بن چکی ہے، اور کسانوں کے لیے قرض معافی اسکیم کے تحت 25.35 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔

 حکومت ہر ایکڑ پر 12,000 روپے مالی امداد فراہم کر رہی ہے، جبکہ وری کسانوں کو 500 روپے فی کوئنٹل بونس دیا جا رہا ہے۔ زرعی کمیشن کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا، تاکہ کسانوں کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ زرعی قرضوں کی معافی کے تحت دو لاکھ روپے تک کے قرض معاف کیے جا رہے ہیں، جس سے لاکھوں کسان مستفید ہوں گے۔

اس موقع پر گورنر نے مہالکشمی اسکیم کو ایک گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت خواتین کو مفت بس سفر کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ تلنگانہ ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہے اور ریاست نے 260 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی پیداوار کے ساتھ ملک میں نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ حکومت سماجی انصاف اور ہمہ جہتی ترقی کو اپنی اولین ترجیح قرار دے رہی ہے۔

گورنر جیشنو دیو ورما نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ نہ صرف ترقی کر رہا ہے بلکہ ایک نئی شناخت بھی بنا رہا ہے۔ ریاست خود کفیل بن رہی ہے اور ایک مثالی ماڈل کے طور پر ابھر رہی ہے، جہاں ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *