پاکستانی فوج نے 104 مغوی بازیاب کرائے، بی ایل اے کا 30 اہلکار ہلاک کرنے کا دعویٰ

بلوچستان میں کئی دہائیوں سے علیحدگی پسند گروہ سرگرم ہیں، جو ریاست کے خلاف مسلح مزاحمت کر رہے ہیں۔ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تنظیمیں بیرونی حمایت کے تحت کارروائیاں کرتی ہیں، جبکہ بلوچ قوم پرست گروہوں کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے حقوق اور وسائل پر اختیار کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

سکیورٹی ماہرین کے مطابق، بلوچستان میں تشدد کی یہ تازہ لہر خطے کی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے۔ پاکستانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی تاکہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *