کتاب میں ایک ایسے واقعے کا ذکر ہے جب 1965 کی جنگ کے دوران ایک ہندوستانی سفارت کار کی حاملہ اہلیہ کو ڈھاکہ میں اپنے کم سن بیٹے کے ساتھ نظر بند کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے انتہائی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خفیہ دستاویزات جلا دیں اور پاکستانی اہلکاروں سے سختی سے بات کی کہ وہ ان کے ساتھ مناسب رویہ اختیار کریں۔
سفارتی دنیا میں مغربی ممالک کے کچھ سفارت کار اپنی بیویوں کو غیر رسمی طور پر ’ڈپلومیٹک بیگیج‘ یعنی سفارتی سامان سے تشبیہ دیتے ہیں، مگر ہندوستانی سفارت کاروں کی بیویاں (اور بعض اوقات شوہر) جس ملک میں ہوتی ہیں، وہاں ہندوستان کی ثقافت، طاقت اور وقار کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔