سنہرے مستقبل کا ایک اور خواب ادھورا رہ گیا، کوٹا میں ایم بی بی ایس طلبا نے کی خودکشی

سوسائڈ نوٹ میں نوجوان نے اپنے ماں-باپ سے ان کا خواب پورا نہیں کر پانے کو لے کر معافی مانگی ہے۔ راجستھان کے کوٹا میں خودکشی کے بڑھتے واقعات تشویشناک حالت میں پہنچ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

کوٹا میں خودکشی کے معاملوں نے تشویشناک صورتحال اختیار کر لی ہے۔ نوجوان اُمیدوں کے بوجھ تلے دب کر اور مختلف پریشانیوں سے گھبرا کر لگاتار غلط قدم اٹھا رہے ہیں۔ اس دوران کوٹا سے ایک اور خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راجستھان میں کوٹا میڈیکل کالج کے ایم بی بی ایس طلبا نے یہ خوفناک قدم اٹھایا ہے۔ وہ گزشتہ تین بسال سے کوٹا میں رہ رہا تھا۔

نوجوان کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ برآمد ہوا ہے۔ مہاویر نگر اے ایس آئی موہن لال نے اس ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع دی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو قبضے میں لے کر مورچری میں رکھوا دیا ہے۔

پولیس کے ہاتھ لگے سوسائڈ نوٹ میں طلبا نے اپنے ماں-باپ سے ان کا خواب پورا نہیں کر پانے کو لے کر معافی مانگی ہے۔ نوجوان کی آنکھوں میں سنہرے مستقبل کے خواب نے نہ جانے کب دم توڑ دیا اور اس نے یہ خوفناک قدم اٹھا لیا، اور ہاسٹل کے کمرے میں پھانسی لگا کر جان دے دی۔

مہاویر نگر تھانہ پولیس کے مطابق جئے پور کا رہنے والا 28 سال کا سنیل کوٹا میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کر رہا تھا۔ کالج کے ہاسٹل نمبر تین میں رہنے والا یہ طالب علم جب پورے دن دکھائی نہیں دیا تو اس کے دوست رات کو اس کے کمرے میں پہنچ گئے۔ دروازہ کھٹکھٹایا تو اندر سے کوئی جواب نہیں ملا۔ جس کے بعد دوستوں نے کمرے کا گیٹ توڑ دیا۔ اندر کا نظارہ دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔ سنیل پھندے سے لٹکا ہوا تھا۔

واقعہ کی خبر فوراً مہاویر نگر پولیس کو دی گئی۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر آگے کی جانچ شروع کر دی۔ اس دوران سنیل کے خاندان والوں کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ خودکشی کے پیچھے پڑھائی کا دباؤ تھا یا کوئی اور وجہ، اس کو لے کر پولیس مختلف پہلوؤں پر جانچ کر رہی ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *