بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے آکاش آنند کے بعد ان کے والد آنند کمار کو بھی نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدے سے ہٹا دیا۔ وہ بدستور قومی نائب صدر رہیں گے۔ رندھیر بینی وال کو نیا نیشنل کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا


مایاوتی / آئی اے این ایس
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کے بعد اب ان کے والد آنند کمار کو بھی نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ تاہم، وہ بدستور بی ایس پی کے قومی نائب صدر کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ پارٹی نے ان کی جگہ سہارنپور کے رندھیر بینی وال کو نیشنل کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری سونپی ہے۔
مایاوتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ آنند کمار طویل عرصے سے بی ایس پی اور موومنٹ کے لیے نیک نیتی اور وفاداری کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ حال ہی میں انہیں نیشنل کوآرڈینیٹر بنایا گیا تھا لیکن انہوں نے پارٹی اور موومنٹ کے مفاد میں ایک ہی عہدے پر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی، جس کا پارٹی نے احترام کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آنند کمار بی ایس پی کے قومی نائب صدر کے طور پر پہلے کی طرح ہی ان کی براہ راست نگرانی میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔
مایاوتی نے مزید کہا کہ اب نیشنل کوآرڈینیٹر کے طور پر دو افراد—رام جی گوتم اور رندھیر بینی وال—ان کی براہ راست رہنمائی میں مختلف ریاستوں میں پارٹی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ دونوں عہدیدار پارٹی کے اصولوں کے مطابق ایمانداری اور لگن کے ساتھ کام کریں گے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مایاوتی نے پیر کو اپنے بھتیجے آکاش آنند کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اس سے ایک دن قبل، اتوار کو انہیں بی ایس پی کے تمام عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔ آکاش آنند نے پیر کو اس فیصلے پر ردعمل دیا تھا، جس پر مایاوتی نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور انہیں پارٹی سے مکمل طور پر برخاست کرنے کا اعلان کر دیا۔
مایاوتی نے آکاش کے اخراج کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بی ایس پی سے نکالے گئے اپنے سسر اشوک سدھارتھ کے اثر میں زیادہ تھے، جو پارٹی کے مفاد کے خلاف تھا۔ انہوں نے کہا کہ آکاش کو اس فیصلے پر غور کرتے ہوئے پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا لیکن ان کے ردعمل میں سسر کے اثرات نظر آئے، جو خود غرضی اور تکبر کی علامت تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔