ہندوستانی کسانوں نے کھیتی میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرکے کیا کمال، نڈیلا اور مسک نے کی تعریف

مہاراشٹر میں ایک ایکڑ میں اے آئی کی مدد سے کھیتی کی گئی، جس کے بعد وہ زیادہ ہری بھری اور وہاں زیادہ فصل نظر آئی۔ مائیکرو سافٹ کے ستیہ نڈیلا نے اسی سلسلے کا ‘ایکس’ پر ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیاتصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

اس وقت دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر بات ہو رہی ہے۔ اے آئی ہر جگہ موضوع بحث ہے۔ جہاں کوئی اس کی تعریف کے قصیدے پڑھ رہا ہے تو کوئی اس سے ہونے والے خطروں کے بارے میں بھی انتباہ کر رہا ہے۔ وہیں چند ہندوستانی کسان اے آئی کو کھیتی باڑی میں استعمال کر رہے ہیں۔ یہ اطلاع مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے فراہم کرائی ہے۔ اس کے بعد ٹیسلا کے سی ای او اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک بھی ہندوستانی کسانوں کے مرید ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نڈیلا کا پوسٹ شیئر کیا۔

ستیہ نڈیلا نے پیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے اے آئی کے مثبت امپیکٹ کی بات کی۔ ساتھ ہی مہاراشٹر میں چھوٹے کھیتوں میں پیداوار کو بڑھانے میں اے آئی کے کردار کے بارے میں بتایا۔ ویڈیو میں نڈیلا بتاتے ہیں کہ میں ایک مثال بتانا چاہتا ہوں جو بارامتی (مہاراشٹر) کو-آپ کا حصہ رہے چھوٹے کسانوں کا ہے، جہاں انہوں نے اس پاورفل ٹکنالوجی کو اپنایا۔ ایک چھوٹے سے زمین مالک نے اپنی کھیتی باڑی کو بہتر کیا، یہاں کیمیکل کے استعمال کی کمی کی گئی، پانی کا استعمال بہتر ہوا اور آخر میں انہوں نے نمبر شیئر کیے، یہ حیران کرنے والا تھا۔

نڈیلا ویڈیو میں بتاتے ہیں کہ موسم، مٹی، ڈرون اور سیٹیلائٹ سے ملنے والے ڈیٹا کا استعمال کیا جاتا ہے اور کسانوں کو رئیل ٹائم جانکاری ان کی زبان میں ملتی ہے۔ اس پورے ڈیٹا کو مائیکروسافٹ کے ازورے ڈیٹا منیجر کے ذریعہ پروسیس کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ موبائل ایپ کے ذریعہ سمپل اور ڈیلی ریکیمنڈیشن دیتا ہے۔ ازورے ڈیٹا منیجر کو خاص طور سے کھیٹی باڑی کے لیے ہی تیار کیا گیا ہے۔

بزنس ٹوڈے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اے آئی تکنیک کا استعمال کرنے کے بعد نتیجہ کو دیکھا گیا۔ مہاراشٹر میں ایک ایکڑ میں اے آئی کی مدد سے کھیتی کی گئی، جس کے بعد وہ زیادہ ہری بھری اور وہاں زیادہ فصل نظر آئی۔ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ اے آئی والی کھیتی سے پیداوار میں کافی فائدہ دیکھنے کو ملا۔ ساتھ ہی پانی اور کیمیکل کا بھی کم استعمال ہوا۔ اس سے پیداوار میں بھی اچھا اضافہ ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *