
ریاض: اس سال رمضان المبارک میں ایک حیرت انگیز فلکیاتی مظہر رونما ہونے جا رہا ہے، جو ہر 33 سال میں ایک بار دیکھنے کو ملتا ہے۔ فلکیاتی ماہرین کے مطابق، اس سال ہجری اور شمسی کیلنڈر میں ایک نادر اتفاق ہونے والا ہے۔
2025 میں رمضان المبارک کا آغاز یکم مارچ سے ہونے کا قوی امکان ہے، یعنی اسلامی مہینہ رمضان اور شمسی مہینہ مارچ ایک ہی دن سے شروع ہوں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک نایاب فلکیاتی ہم آہنگی کا نتیجہ ہے، جو چاند اور سورج کے مداروں میں غیر معمولی توازن کو ظاہر کرتا ہے۔
دنیا میں تاریخ اور دنوں کا حساب رکھنے کے لیے دو بڑے کیلنڈرز استعمال ہوتے ہیں؛ ایک شمسی کیلنڈر، جسے عیسوی کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے، اور دوسرا قمری کیلنڈر، یعنی ہجری کیلنڈر، جو چاند کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ عام طور پر ان دونوں میں فرق پایا جاتا ہے، لیکن 33 سال میں ایک بار ایسا نایاب موقع آتا ہے جب قمری اور شمسی مہینہ ایک ساتھ شروع ہوتے ہیں۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ اتفاق زمین اور چاند کی حرکات میں غیر معمولی ریاضیاتی توازن کی علامت ہے، جو ایک خاص نظام کے تحت وقوع پذیر ہوتا ہے۔
یہ ایک نہایت دلچسپ اور منفرد فلکیاتی لمحہ ہوگا، جو اس سال کے رمضان المبارک کو اور بھی خاص بنا دے گا۔ کیا واقعی 2025 میں رمضان یکم مارچ سے شروع ہوگا یہ تو چاند پر ہی منحصر ہوگا۔