ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بینک میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے 13 فروری کو کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی تھیں، جس کی وجہ سے بینک کے صارفین کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
نیو انڈیا کوآپریٹو بینک گھوٹالہ معاملے میں ایک اور گرفتاری ہوئی ہے۔ اس معاملے میں اب اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے ڈویلپر کو گرفتار کیا ہے۔ حراست میں لیے گئے ڈویلپر کا نام دھرمیش پون بتایا جا رہا ہے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ دھرمیش نے اس معاملے میں غبن کیے گئے 122 کروڑ روپے میں سے 70 کروڑ روپے لیے تھے۔ ای او ڈبلیو نے بتایا کہ مرکزی ملزم جنرل منیجر ہِتیش مہتا سے دھرمیش کو مئی اور دسمبر 2024 میں 1.75 کروڑ روپے اور جنوری 2025 میں 50 لاکھ روپے ملے۔ اس معاملے میں ہفتہ (15 فروری) کو لمبی پوچھ تاچھ کے بعد ہتیش مہتا کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے ذریعہ گرفتار کیے گئے نیو انڈیا کوآپریٹو بینک کے جنرل منیجر پر 122 کروڑ روپے کے غبن کا الزام ہے۔ واضح ہو کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بینک میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے 13 فروری کو کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی تھیں، جس کی وجہ سے بینک کے صارفین کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بینک میں بے ضابطگیوں کی شکایت کے مطابق یہ ہیرا پھیری 2020 سے 2025 کے درمیان ہوئی۔ بینک کے ایک افسر نے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کو مطلع کیا کہ بینک کے بُکس آف اکاؤنٹ اور کیش ٹَیلی میں گڑبڑیاں پائی گئی ہیں۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ دادر اور گورے گاؤں برانچوں میں پیسوں کی غیر منظم نکاسی ہوئی تھی جس کے پیچھے ہتیش مہتا کے ہاتھ ہونے کی بات کہی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ آر بی آئی کے ذریعہ بینک کے کاروبار پر عائد کیے گئے الزامات کی وجہ سے اب بینک کوئی نیا لین دین جاری نہیں کر سکتا اور نہ ہی صارفین سے کوئی نیا ڈپازٹ قبول کر سکتا ہے۔ اس سے 1.3 لاکھ اکاؤنٹ ہولڈرز کو اپنے جمع پیسے نکالنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بینک کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ ڈپازٹرز کو راحت مل سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔