استنبول: ترکی نے جرمن اسپورٹس ساز کمپنی ایڈیڈاس پر 15,000 ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے کیونکہ اس نے صارفین کو یہ اطلاع نہیں دی کہ اس کے ایک مشہور جوتے کے ماڈل میں خنزیر کی کھال استعمال کی گئی ہے۔
جرمنی کی مشہور بین الاقوامی کمپنی جو اپنی مختلف مصنوعات دنیا بھر میں بیچنے کے حوالے سےمشہور ہے ترکیہ میں اپنے صارفین کو حقائق سے آگاہ نہ کرنے پر جرمانے کی زد میں آگئی ہے جرمانے کی وجہ بتائے ہوئے کہا گیا ہے۔
کہ کمپنی کو اپنی مصنوعات کے ساتھ یہ ذکر کرنا لازمی ہے کہ ان مصنوعات کے اجزائے ترکیبی کیا ہیں۔ لیکن ‘ ایڈیڈاس’ نے اپنے تیارکردہ جوتوں کی فروخت سے پہلے اپنے صارفین کو یہ نہ بتایا کہ اس نے جوتوں کی تیاری کے لیے خنزیر کی کھال استعمال کی ہے۔
ترکیہ کے قواعد کے مطابق بین الاقوامی کاروباری کمپنیوں کے لیے یہ لازم ہےکہ وہ اپنے صارفین کو اپنی اجزائے ترکیبی سے آگاہ کر کے اشیا فروخت کریں گے۔
نیز حلال اور حرام کے فرق کے اظہار کے لیے اپنی عوامی آگاہی مہم میں ذکر کریں گی۔لیکن ‘ ایڈیڈاس ‘ نے اپنے تیار کردہ’ سامبا او جی ‘ نامی سنیکرز کے بارے میں ترک صارفین کو یہ نہیں بتایا تھا کہ ان کی تیاری خنزیر کی کھال سے کی گئی ہے۔
یہ جوتے حالیہ برسوں میں اس کمپنی نے مارکیٹ میں بھیجے تھے۔ ان جوتوں کے اشتہار میں یہ تو کہا گیا کہ یہ جوتے حقیقی چمڑے سے بنے ہیں مگر گاہکوں سے یہ بات چھپائی گئی کہ یہ چمڑا کس جانور کا ہے۔
جبکہ یہ چمڑا خنزیر کا تھا۔’ اے ایف پی ‘ کے مطابق اس نے کرمانے سے متعلق یہ حکم دیکھا ہے کسی بھی کمپنی کی مصنوعات کے لیے ترکیہ میں مذہبی طور پر لوگوں کی اکثریت حساس ہے کہ یہ حرام چیز سے بنی ہے یا حلال چیز سے ۔ اس لیے کاروباری کمپنیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ اس بارے میں اپنے صارفین کو آگاہ رکھیں۔
اس وجہ سے ترکیہ کے ریگولیٹر ادارے نے ‘ ایڈیڈاس ‘ کو ایک معاملے میں 15200 ڈالر کا جرمانہ کیا ہے۔
تاہم ‘ ایڈیڈاس ‘ جس کا دنیا بھر بشمول مسلم ممالک میں خوب بزنس ہے اس بارے میں ابھی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے ترکیہ کے مذہبی امور سے متعلق صدارتی شعبے نے حکم جاری کیا تھا کہ یہ کسی کے لیے درست نہیں ہے کہ وہ کپڑوں یا جوتوں کے بنانے اور تیار کرنے میں سور کے بال یا کھال استعمال کرے۔