وہ کس سیارے پر رہ رہی ہیں؟ نرملا سیتا رمن کے مہنگائی کے بیان پر پرینکا گاندھی کی تنقید

مودی حکومت میں  اشیائے خوردونوش کی مہنگائی 10 سالوں میں 5.3 فیصد تک گرنے ، جو کہ یو پی اے کے دور حکومت میں 11 فیصد تھی، کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی کی جانب سے تنقید۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے منگل کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پر ان کے تبصرے کے لئے حملہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں ہندوستان میں مہنگائی یو پی اے حکومت کے دور سے کہیں کم ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کس سیارے پر رہ رہی ہیں، وہ کہہ رہی ہیں کہ مہنگائی نہیں ہے، بے روزگاری میں کوئی اضافہ نہیں ہے، قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہے۔

پرینکا گاندھی کا یہ تبصرہ لوک سبھا میں مرکزی بجٹ 2025 پر بحث پر نرملا سیتا رمن کے جواب میں آیا۔  سیتا رمن نے کہا کہ “مہنگائی کے انتظام کو اس حکومت کی اولین ترجیح حاصل ہے۔‘‘

نرملا سیتا رمن نے نشاندہی کی کہ یو پی اے کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی دوسری میعاد کے دوران خوراک کی افراط زر “حیرت انگیز 11 فیصد” تھی۔ سیتا رمن نے پھر کہا کہ این ڈی اے حکومت کے تحت کھانے کی مہنگائی 2014 سے 2024 تک کم ہو کر 5.3 فیصد پر آگئی، انہوں نے مزید کہا کہ یو پی اے کے دور میں 10 فیصد کی دوہرے ہندسے والی مہنگائی اب “ایسا نہیں ہے”۔

کانگریس پر مزید حملہ کرتے ہوئے  سیتا رمن نے کہا کہ ہندوستان 2008 میں “پانچ کمزور معیشتوں” میں شامل تھا۔ اس کے بعد، اس نے کہا کہ ہندوستان پانچ تیز ترین معیشتوں میں شامل ہے۔سیتارامن نے مزید کہا کہ ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح 2017 میں 6 فیصد سے کم ہوکر 2024 میں 3 فیصد ہوگئی، جس نے مرکز کے ‘روزگار میلہ’ اقدام کو اجاگر کیا۔

مہنگائی اور بے روزگاری پر سیتا رمن کے ریمارکس پر نہ صرف پرینکا گاندھی بلکہ ترنمول کانگریس کی طرف سے بھی تنقید ہوئی۔ پارٹی نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وزیر خزانہ “ایک چٹان کے نیچے رہ رہی  ہیں۔”ترنمول کانگریس نے کہا کہ نرملا سیتا رمن یہ دعویٰ کرنے کے لیے ایک چٹان کے نیچے زندگی گزار رہی ہوں گی کہ بنگال میں نوکریاں نہیں ہیں، فیکٹریاں نہیں ہیں اور کوئی ویژن نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *