غزہ والوں کی مقاومت تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی، ایرانی وزیرخارجہ

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اور ارکان نے تہران میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے غاصب صیہونی حکومت کے فلسطینی عوام کی تاریخی فتح کو مبارک باد پیش کی اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی بہیمانہ نسل کشی کے خلاف غزہ کے عوام کی مزاحمت تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ فلسطینی عوام کے صبر و تحمل سےمقاومت کی جو طاقت ابھرکر سامنے آئی ہے، وہ دنیا کے تمام مسلمانوں اور حریت پسندوں کے لئے فخر کا باعث ہے۔

عراقچی نے زور دے کر کہا کہ وحشیانہ جرائم کے ارتکاب اور ہزاروں خواتین، بچوں اور بے سہارا لوگوں کو قتل کرنے کے باوجود صیہونی حکومت مقاومت کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہوگئی جسے وہ مکمل طور پر تباہ کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔ درحقیقت قابض حکومت اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام اور مقاومت اپنے اہداف میں مکمل کامیاب رہی۔

وزیر خارجہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ غزہ سے فلسطینی عوام کو زبردستی بے دخل کرنے کا منصوبہ نوآبادیاتی سازشوں کا تسلسل اور بین الاقوامی قانون اور قراردادوں کے منافی ہے لہذا ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل اور بعض عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو اس خطرناک سازش کے خلاف مربوط اور فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر حماس کے وفد کے سربراہ محمد اسماعیل درویش نے بھی تہران کے دورے پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ حماس کے وفد نے رہبر معظم انقلاب اسلامی، صدر پزشکیان اور ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ قالیباف سے ملاقاتیں کیں اور اسلامی انقلاب کی سالگرہ اور غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی عظیم فتح پر مبارکباد پیش کی۔

وفد نے رہبر معظم انقلاب اسلامی اور ایرانی حکومت اور عوام کی جانب سے فلسطینی عوام اور مقاومت کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

حماس کے وفد نے صیہونی حکومت کے مقابلے میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید یحیی سنوار، شہید محمد ضیف، شہید سید حسن نصراللہ، شہید سید ہاشم صفی الدین اور ہزاروں فلسطینی، لبنانی، عراقی، یمنی اور ایرانی مجاہدین کو خراج عقیدت پیش کی اور کہا کہ شہداء کی قربانیوں کے نتیجے میں قابض حکومت کو اسٹریٹجک شکست ہوئی اور فلسطینی عوام کے لئے وسیع پیمانے پر عالمی حمایت حاصل ہوئی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *