’اب کسی کا خون اُبال نہیں مار رہا؟‘ فرضی حب الوطنوں سے کانگریس کا تلخ سوال

ناجائز طور سے امریکہ میں مقیم ہندوستانیوں کو ہتھکڑی پہنا کر بھیجے جانے سے کانگریس سخت ناراض ہے۔ سپریا شرینیت نے مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ جملوں کی بارش کرتے رہے اور ہمارا ملک بے عزت ہوتا رہا۔‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر @INCIndia</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر @INCIndia</p></div>
user

امریکہ میں ناجائز طریقے سے مقیم ہندوستانیوں کو جس طرح وطن واپس بھیجا گیا ہے، اس نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کو حیران کر دیا ہے۔ خصوصاً کانگریس نے تو اس معاملے میں آج ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ گزشتہ دنوں 104 ہندوستانیوں کو ایک طیارہ میں ہتھکڑی پہنا کر امریکہ سے وطن واپس بھیجا گیا۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے اس واقعہ پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے تلخ انداز میں سوال کیا ہے کہ ’’اب کسی کا خون اُبال نہیں مار رہا؟ اب کسی کی حب الوطنی نہیں جاگ رہی ہے؟ اب کسی کو دقت نہیں ہو رہی ہے؟‘‘

سپریا شرینیت نے اپنا ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا ہے جسے کانگریس نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔ اس میں سپریا کہتی نظر آ رہی ہیں کہ ’’ہندوستانیوں کو امریکہ زنجیروں میں باندھ کر ہتھکڑیاں پہنا کر بھیج رہا ہے۔ ہمارے ملک کی خواتین تک کو زنجیر میں باندھا گیا۔ ایک ناکارہ حکومت کے ساتھ ساتھ وہ سب لوگ جو اس پر یا تو خاموش ہیں، یا آنکھیں موند لی ہیں، یا اس کو درست ٹھہرا رہے ہیں– آپ کا پاکھنڈ اور فرضی حب الوطنی دیکھ کر تکلیف نہیں ہوتی بلکہ غصہ آتا ہے۔ حب الوطنی کی باتیں کرنے والوں، اگر اپنے ساتھی ہندوستانیوں کے ساتھ یہ ہوتا دیکھ کر تم خوش ہو رہے ہو یا درست ٹھہرا رہے ہو تو خاک محبت کرتے ہو تم اس ملک سے۔‘‘ وہ مزید تلخ انداز اختیار کرتی ہوئی کہتی ہیں کہ ’’بھارت ماتا کی جئے بولنے والوں، وہ ’جئے‘ ندی، نالوں، پیڑ، پہاڑوں، گاؤں، شہر سے کہیں زیادہ ہر ایک ہندوستانی کی ہے۔ کرکٹ میچ میں انڈیا-انڈیا چیخنے سے یا جرسی پہننا بھر ہی حب الوطنی نہیں ہے۔ اپنے ملک کے لوگوں کے ساتھ اگر غلط ہو تو اس کے خلاف بولنا حب الوطنی ہے۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سپریا کہتی ہیں کہ ’’کسی ملک میں ناجائز طریقے سے جانا بالکل غلط ہے، اور ہر ملک اس سے نمٹنے کے لیے بھی آزاد ہے۔ لیکن پوری دنیا میں ڈنکا بجنے کا دعویٰ کرنے والے، اپنے لوگوں کے ساتھ تھوڑی سی انسانیت یقینی نہیں بنا پائے؟ ہم سے چھوٹے ممالک نے اپنے شہریوں کو زنجیریں پہنانے کی مخالفت کی اور ہماری حکومت سے ایک چوں تک نہ نکلا۔ یہ عزت ہے 140 کروڑ ہندوستانیوں کی؟ یہ طوطی بول رہی ہے ہماری کہ ہمارے لوگوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک ہو؟‘‘

مرکز کی مودی حکومت پر بے انتہا ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’یہ اس لیے بول رہی ہوں کیونکہ ایک بار سوچیے گا، اگر اپنا بچہ غلطی کرے تو آپ اس کو ڈانٹیں گے، شاید تھپڑ بھی جڑ دیں، لیکن اگر کوئی باہری شخص ایسا کرے گا تو آپ کمر کس کے لڑنے کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ پھر ہمارے لوگوں کے ساتھ امریکہ نے اس بدسلوکی کا ارادہ بھی کیسے کیا؟ امریکہ نے ہمارے ملک کے 104 لوگوں کو بھیڑ بکری کی طرح زنجیروں سے باندھ کر کھدیڑ دیا۔ بھیجنے سے پہلے ڈٹینشن سنٹر میں رکھا، پھر 40 گھنٹے ظلم کیے۔‘‘

ویڈیو میں مرکز کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’آپ جملوں کی بارش کرتے رہے اور ہمارا ملک بے عزت ہوتا رہا، اور ناکامی کو درست کہنے والوں کا ضمیر تو کب کا مر چکا ہے، اب نمائش بھی ختم ہو گیا۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’جو کچھ بھی ہو، یہ (ڈیپورٹ کیے گئے ہندوستانی) ہیں تو اپنے لوگ ہی اور میری حب الوطنی ان کے ساتھ ہوئی غیر انسانی حرکت کو کسی قیمت پر درست نہیں ٹھہرا سکتا۔ اگر آپ کا ٹھہرا رہا ہے تو لعنت ہے آپ پر!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *