[]
مکتھل: 29 اگسٹ(اردو لیکس) چٹم رام موہن ریڈی جنہیں حلقہ اسمبلی مکھتل سے بی آر ایس قیادت نے 2023 کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی بی آر ایس پارٹی مکھتل قائدین اور کارکنوں میںں خوشی اور جشن منایا جا رہا ہے
۔سی۔ رام موہن ریڈی جنہوں نے 2018 میں بی آر ایس کے ٹکٹ پر انتخاب میں کرتے ہوئے تقریباً 60,000 ووٹوں سے اپنی جیت درج کروائی تھی۔ جبکہ 2014 میں کانگریس امیدوار کی حیثیت سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ رام موہن ریڈی نے اپنے والد مرحوم سی نرسی ریڈی اور چھوٹے بھائی سی وینکٹشور کی موت کے بعد(جو نکسلیوں کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے) سیاست میں قدم رکھا۔ رام موہن ریڈی نے اپنے مرحوم والد سی۔ نرسی ریڈی کے بعد ایک میعاد کے علاوہ مسلسل حلقہ مکھتل سے کامیابی حاصل کرتے رہے ہیں۔
جبکہ درمیان میں پورے پانچ سال کی میعاد مرحوم کے۔دیاکر ریڈی نے تلگودیشم امیدوار کی حیثیت سے نمائندگی کی تھی۔ جن کا ابھی چند ماہ قبل بیماری و علالت کے بعد انتقال ہوگیا ہے ۔ جہاں موجودہ ایم ایل اے رام موہن ریڈی کو بی آر ایس امیدوار کے طور پر اعلان کے بعد بی آر ایس حلقوں میں خوشی اور جشن کا ماحول ہے۔ دوسری جانب کانگریس اور بی جے پی کے امیدوار کو لے کر لوگوں میں کافی تجسس پایا جارہا ہے کہ دونوں پارٹیوں کی جانب سے کون امیدوار ہوگا
اور سیاسی جماعتوں میں مختلف سیاسی رہنماؤں کے ناموں کو لے کر افواہوں کا بازار بھی گرم ہے۔ کانگریس سے جواں سال قائد ضلع صدر کانگریس نارائن پیٹ’ سری ہری ‘ کے علاوہ مرحوم دیاکر ریڈی کی اہلیہ سیتا دیاکر ریڈی کا نام بھی زیر گشت ہے جو سابق میں رکن اسمبلی اور ضلع پریشد صدر بھی رہیں۔ اس کے علاوہ چند اور نام سامنے آرہے ہیں جبکہ جلندھر ریڈی کا بی جے پی امیدوار طور پر سامنے آرہا ہیں۔
جو 2018 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے قسمت آزمائی کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا تھا۔ان کے علاوہ مکھتل بی جے پی کے سینئر لیڈر بی کونڈیا و دیگر کے نام سننے کو مل رہے ہیں۔ جبکہ بعض ذرائع سے موصول ہونے والی غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق آزاد امیدوار کے طور پر ایک سیاستداں اور وی جے آر فاؤنڈیشن کے صدر وراکٹنم کا بھی نام سنا جا رہا ہے۔ جیسے جیسے انتخابات قریب آ رہے ہیں، اسمبلی حلقہ مکھتل میں سخت مقابلے کی پیشین گوئیاں کی جا رہی ہیں۔
مکتھل اسمبلی حلقہ جو دریائے کرشنا کے کنارے ریاست کرناٹک کے رائچور ضلع کی سرحد پر واقع ہے۔ یہ 7 منڈلوں پر مشتمل ہے اور حالیہ ریاستی اسمبلی انتخاب کے لیے کل پولنگ 284 بنائے گئےہیں،ج جب کہ مکتھل اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کی کل تعداد 230516 ہے، جس میں مرد ووٹرس 113917 اور خواتین ووٹرس کی تعداد 116599 ہے۔