ریاست کے تمام سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال سے متعلق جھارکھنڈ حکومت کے پرسنل ایڈمنسٹریٹو ریفارمز اور ریاستی زبان کے محکمہ کی جانب سے نئے قواعد جاری کیے گئے ہیں۔
جھارکھنڈ میں سرکاری ملازمین کے لیے ایک نیا فرمان جاری کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کے لیے نئے اصول و قواعد نافذ کیے گئے ہیں۔ اب ملازمین کو جھارکھنڈ کے پرسنل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ قوانین کے دائرے میں رہ کر ہی پوسٹ کرنی ہوگی۔ تمام ریاستی سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کیے جانے کے حوالے سے جھارکھنڈ حکومت کے پرسنل ایڈمنسٹریٹو ریفارمز اور ریاستی زبان کے محکمہ کی جانب سے نئے قواعد جاری کیے گئے ہیں۔ اب تمام سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کچھ بھی پوسٹ کرنے سے قبل کچھ باتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔
آئیے جانتے ہیں کہ جھارکھنڈ کے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ جیسے کچھ پوسٹ کرتے اور لکھتے ہوئے نرمی اختیار کرنا، اخلاقیات کو برقرار رکھنا اور کسی بھی طرح کے قابل اعتراض، تفریق پیدا کرنے والا یا پھر سیاسی پوسٹ نہ کرنا شامل ہے۔ علاوہ ازیں سرکاری ملازمین کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت میں کوئی پوسٹ نہیں لکھ سکتے۔ ملازمین اپنی پوسٹ میں حکومت کی پالیسیوں پر تنقید نہیں کریں گے اور نہ ہی سوشل میڈیا پر ہونے والی چرچہ میں شامل ہوں گے۔ ساتھ ہی آفس کے اوقات میں اپنے ذاتی اکاؤنٹ کا استعمال بھی نہیں کریں گے۔ سرکاری ملازمین سوشل میڈیا پر حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے والی کسی بھی سرگرمی کا حصہ بھی نہیں ہوں گے۔
اب کوئی سرکاری ملازم اپنے ساتھی یا کسی اور کے لیے سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز، فحش یا غیراخلاقی پوسٹ نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ اپنے عہدے کے غلط استعمال کرنے پر بھی کارروائی ہوگی۔ ریاستی ملازمین کسی بھی مذہب یا ذات کے خلاف نہیں لکھیں گے۔ لوگوں کو ٹرول کرنے کا کام بھی نہیں کریں گے۔ ملازمین اپنی کوئی ذاتی تفصیل سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں کریں گے۔ ساتھ ہی سرکاری ملازمین سرکاری اکاؤنٹ پر اپنی ذاتی تصویر بھی شیئر نہیں کر سکتے۔
قابل ذکر ہے کہ اگر کوئی ریاستی سرکاری ملازم مذکورہ بال اصول و قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی پوسٹ کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وہیں جھارکھنڈ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اصول و ضوابط کے حوالے سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے قومی ترجمان منوج پانڈے نے کہا کہ ’’ریاستی ملازمین کے لیے ضابطہ اخلاق ضروری ہے، ریاستی افسران اور ملازمین کا طرز عمل اور برتاؤ کیسا ہوگا۔ یہ تو ریاستی حکومت طے کر ہی سکتی ہے اور یہی حکومت نے طے کیا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔