پاکستان: بلوچستان میں خونی جھڑپوں کے درمیان فوجی سربراہ عاصم منیر جائے وقوع پر پہنچے، اب تک 41 اموات

فوجی سربراہ نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگتی اور اور گورنر شیخ جعفر خان منڈوخائل سے ملاقات کی۔ وہ جوائنٹ فوجی ہاسپیٹل کوئٹہ میں زخمی فوجیوں کے احوال دریافت کرنے بھی پہنچے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

پاکستان کے بلوچستان میں جنگجوؤں اور فوج کے درمیان زبردست مڈبھیڑ ہو رہی ہے۔ اس دوران اب تک 23 جنگجو اور 18 سلامتی اہلکار مارے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں فوجی سربراہ جنرل سید عاصم منیر بدامنی کے شکار صوبہ میں جھڑپوں کے درمیان بلوچستان کے دورے پر پہنچے۔ رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ کو صوبہ میں موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیل سے معلومات فراہم کرائی گئی ہے۔ اس موقع پر سینئر سیکوریٹی اور خفیہ افسر بھی ان کے ساتھ موجود رہے۔

پاکستانی فوجی میڈیا شاخ انٹر سروسز پبلک ریلیشنس کے مطابق فوجی سربراہ نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگتی اور اور گورنر شیخ جعفر خان منڈوخائل سے ملاقات کی۔ انہوں نے مارے گئے فوجیوں کی آخری رسوم میں شرکت کرکے دعا کی اور جوائنٹ فوجی ہاسپیٹل کوئٹہ میں زخمی فوجیوں کے احوال دریافت کرنے پہنچے۔

واضح ہو کہ بلوچستان صوبہ میں جنگجوؤں اور پاکستانی سلامتی دستوں کے درمیان تصادم کے الگ الگ واقعات ہوئے۔ ان میں 23 جنگجو اور 18 فوجی اہلکار مارے گئے ہیں۔ پاکستانی فوج نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں یہ جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ ہفتہ کو ہرنئی ضلع میں ایسی ہی ایک مہم میں پاکستانی فوجیوں نے 11 جنگجوؤں کو مار گرایا اور ان کے کئی ٹھکانے کو بھی تباہ کر دیا۔

جمعہ کی رات کو صوبہ کے کلات ضلع کے منگوچر علاقے میں سلامتی دستوں نے جنگجوؤں کے ذریعہ سڑک پر رکاوٹ لگانے کی کوشش کو ناکام کر دیا۔ اس دوران 12 جنگجو بھی مارے گئے۔ فوج نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بلوچستان میں مختلف مہم کے تحت کُل 23 جنگجوؤں کو مار گرایا گیا ہے۔ فوج نے جمعہ کو بتایا کہ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 5 مہم کے دوران 10 جنگجوؤں کو مار گرایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *