دہلی اسمبلی انتخاب: کھلی بحث کے لیے نہیں پہنچے اروند کیجریوال، انتظار کرتے رہ گئے سندیپ دیکشت

نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار اور سینئر لیڈر سندیپ دیکشت نے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ’کھلی بحث‘ کا چیلنج پیش کیا تھا۔ سندیپ دیکشت نے کیجریوال کو آج دوپہر جنتر منتر پر مدعو کیا تھا اور کہا تھا کہ انھوں نے جو بھی الزامات کانگریس پر لگائے ہیں اس کے ثبوت پیش کریں، اور ساتھ ہی عآپ حکومت کی کارگزاریوں سے متعلق حقائق پر بحث کریں۔ اس کھلی بحث کے لیے سندیپ دیکشت تو جنتر منتر پہنچے، لیکن اروند کیجریوال بحث میں شرکت سے پیچھے ہٹ گئے۔

دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت کے بیٹے سندیپ دیکشت کے ذریعہ منعقدہ کھلی بحث کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں عوام اور میڈیا کے لوگ بھی جنتر منتر پہنچے تھے، لیکن مقررہ وقت 2 بجے سے لوگ 3 بجے تک انتظار کرتے رہ گئے، اور پھر کیجریوال کی آمد کی امید بھی ختم ہو گئی۔ حالانکہ سندیپ دیکشت نے اس موقع پر وہاں موجود لوگوں کے سامنے کئی اہم باتیں کیجریوال اور عآپ حکومت کی رکھیں اور ان کی ناکامیوں کا بھی شمار کرایا۔

قابل ذکر ہے کہ سندیپ دیکشت اور اروند کیجریوال دونوں ہی نئی دہلی اسمبلی سیٹ پر قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے پرویش ورما کو اس سیٹ پر امیدوار بنایا گیا ہے۔ یعنی مقابلہ سہ رخی ہے، لیکن کانگریس اس مرتبہ انتخاب میں اپنا پورا زور لگا رہی ہے اور پُرامید ہے کہ عوام کی حمایت اسے حاصل ہوگی۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران عآپ حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں اور دلت و مسلم مخالف اعمال کا تذکرہ اپنی انتخابی تشہیروں میں کر رہے ہیں۔ سندیپ دیکشت بھی شیلا دیکشت حکومت کی کارگزاریوں اور عآپ حکومت کی ناکامیوں کو لوگوں کے سامنے بااثر طریقے سے پیش کر رہے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *