کیجریوال نے الیکشن کمیشن سے مل کر جواب دیا

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے جمعہ کو جمنا کے پانی میں زہر کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے سامنے جواب دیا الیکشن کمیشن نے کہا کہ کمیشن نے آج بہت ہی مختصر نوٹس پر اے اے پی لیڈر مسٹر کیجریوال کو تحمل سے سنا اور ان کا جواب حاصل کیا کمیشن کے تمام اراکین نے ذاتی حملوں اور جارحانہ حربوں سے متاثر ہوئے بغیر جواب کا تفصیلی جائزہ لینے اور میرٹ پر فیصلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

مسٹر کیجریوال نے الیکشن کمیشن کو اپنے جواب میں کہا کہ اگر کمیشن ہریانہ حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں کے خلاف جمنا کو لے کر کارروائی نہیں کرتا ہے، تو یہ مانا جائے گا کہ الیکشن کمیشن عوام کے بجائے حکمران جماعت کے مفاد میں کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھا جاسکتا ہے۔ بی جے پی کے اشارے پر میرے خلاف جو بھی غیر قانونی کارروائی ہوتی ہے، میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

اے اے پی لیڈر نے چھ صفحات پر مشتمل جواب میں الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ اپنے جواب میں انہوں نے دہلی جل بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) کی طرف سے دہلی کے چیف سکریٹری کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیا ہے، جس میں یمنا ندی میں امونیا کی موجودگی کا ذکر کیا گیا تھا۔

انہوں نے کمیشن کے پانچ سوالوں کے جواب دیئے۔ کمیشن نے پوچھا کہ جمنا کے پانی میں کس قسم کا زہر ملا تھا؟

کیجریوال نے جواب دیا- امونیا۔ آپ کے پاس کیا ثبوت ہے کہ جمنا کا پانی زہر آلود ہو گیا ہے؟

اپنے جواب میں کیجریوال نے کہا کہ 27 جنوری کو دہلی جل بورڈ کے سی ای او کا خط، جس میں کہا گیا ہے کہ پانی میں امونیا کی مقدار کتنی ہے۔

اسی طرح جمنا ندی میں کس جگہ کا پانی زہریلا ہے؟ اس پر کیجریوال نے جواب دیا کہ 27 جنوری کو دہلی جل بورڈ کے سی ای او کے خط میں ہے۔ کمیشن نے پوچھا کہ کس افسر نے جمنا کے پانی میں زہر پایا ہے؟ اس پر مسٹر کیجریوال نے جواب دیا کہ جل بورڈ کے سی ای او اور دیگر افسران نے تحقیقات کے دوران اس کا پتہ لگایا۔ جمنا کا پانی زہریلا ہے یا نہیں یہ جانچنے کا طریقہ کیا ہے؟ اس پر مسٹر کیجریوال نے کہا کہ دہلی جل بورڈ کے سی ای او اور دیگر عہدیداروں سے اس کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *