احمد الشرع نے 29 جنوری کو شام کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، اور یہ ان کا قوم سے پہلا خطاب تھا۔ اس خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اس عبوری حکومت کے تحت ملک کی سیاسی صورتحال کو مستحکم کریں گے اور ایک نئے آئین کی تشکیل کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔
اس سے قبل بدھ کے روز شامی پارلیمنٹ کو باقاعدہ طور پر تحلیل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد صدر احمد الشرع نے قانون ساز ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ادارہ اس وقت تک کام کرے گا جب تک نئے انتخابات کا انعقاد نہ ہو جائے۔