اقامت دین کے لئے اجتماعیت سے جڑ جائیں : محترمہ حمیراء نشاط و دیگر کاخطاب
شعبہ عالمات جماعت اسلامی حیدرآباد کے زیر اہتمام عالمات و فاضلات کا اجتماع
شعبہ عالمات جماعت اسلامی ہند شہر حیدرآباد کے زیر اہتما م بعنوان”ملک کے بدلتے حالات اور عالمات کی ذمہ داریاں“خصوصی اجتماع برائے عالمات و فاضلات،جماعت اسلامی ہند چندرائن گٹہ، یاقوت پورہ، وادی ھدی،زیر صدارت محترمہ حمیراء نشاط صاحبہ،صدر معلمہ جامعہ ریاض الصالحات اعظم پورہ،حیدرآباد،بتاریخ28 جنوری 2025بروز منگل،بمقام اسلامک سنٹر،مسجد ذوالجلال، گلشن اقبال کالونی چندرائن گٹہ پر منعقد ہوا۔ محترمہ حمیرا ء نشاط نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہندوستان کے حالات نہ پورے طور سے مکی ہیں اور نہ مکمل مدنی یہاں ایک طویل سوچی سمجھی سازش کے تحت اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ایسے پریشان کن حالات میں عالمات کی ذمہ داری اس لحاظ سے بھی بڑھ جاتی ہے کہ علم رکھنے والے ہی انبیاء کے وارث ہیں۔ان کا اولین فرض یہ ہے کہ ان کے قول و عمل میں موافقت ہو، اپنی ذاتی، گھریلو اور معاشرتی زندگی پر توجہ دیں۔ ہمیں نبی کریمﷺ سے قرآن کے زریعہ پہلا حکم اقراء یعنی پڑھنے کا دیا گیا لہذاعلم دین گودسے گور تک حاصل کرنے کی فکر کریں۔ دین اسلام کی سربلندی(اقامت دین) کے لئے اجتماعیت سے جڑ کر کام کریں۔ ہر حال میں ہمارا ایمان مضبوط ہو۔ فلسطینیوں کے ایمان اور آزمائشوں میں ان کے صبر کو یاد کریں اور ان کے لئے بھی دعا کرتے رہیں۔ قرآن میں مذکورہ چار نیک و صالح خواتین کی سیرتوں کو اپنائیں۔عالمہ محترمہ ام عمارہ صاحبہ ( رکن جماعت اسلامی ہند، چندر ائن گٹہ)نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمات نہ احساس کم تری کا شکار ہوں، نہ احساس برتری کا۔ ہر دور میں حالات ہمیشہ بدلتے رہتے ہیں اور بدلتے رہیں گے یہ کوئی نئی بات نہیں۔ عالمات کے اندر ایسا عمل ہو کہ لوگ ان کے سامنے برائی کرنے سے کترائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سو شل میڈیا کا صحیح استعمال کریں۔علم بانٹتے رہیں، علم بانٹنے سے کم نہیں ہوتا۔محترمہ حافظہ سیدہ رقیہ امۃ السلام (رکن جماعت اسلامی ہند، یا قوت پورہ)نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں عالمات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ایمان کو مضبوط کریں۔حالات سے گھبرانے اور نا امید ہونے کے بجائے صبر اور دور اندیشی سے کام لیں۔صرف اپنا مفاد اور اپنے تحفظ کے بجائے آئندہ نسلوں کی فکر کریں،ہر گلی و ہر محلہ میں بچوں کی تعلیم و تربیت کا انتظام کریں ورنہ اسکولس اور کالجس میں جو مشرکانہ ماحول پروان چڑھایا جارہاہے اس سے خدشہ ہے کہ آنے والی نسلوں کا توحید پر قائم رہنا مشکل ہو جائے گا۔ محترمہ عائشہ خاتون(کا رکن جماعت،وادی ہدی)نے کہا کہ عالمات کو احکام شریعت میں رہتے ہوئے ہر میدان میں آگے بڑھنا چاہیئے۔ خواتین، حفاظت خود اختیاری سے بھی واقف ہوں۔نوجوان لڑکیوں کو دین و شریعت سے واقف کروایں، لباس اور پردہ کے احکامات بتائیں۔اس موقع پر عالمات محترمہ آمنہ فردوس،محترمہ عرشیہ یا سمین، محترمہ رقیہ فاطمہ، محترمہ عائشہ بیگم و و دیگر نے اپنے اظہار خیال میں اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ عالمات کو ملک کے حالات سے واقف رہنا ضروری ہے۔ اور ہمیں معاشرہ سے جڑے رہنا چاہیے۔ہم قرآن و حدیث کی تعلیمات کو سماج میں عام کریں اور دعاؤں کو اپنا ہتھیار بنائیں۔ محترمہ عائشہ نسرین، ناظمہ شعبہ عالمات،جماعت اسلامی ہند شہر حیدرآباد نے پروگرام کی کاروائی چلائی اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر عالمہ محترمہ احمدی بیگم (ناظمہ وادی ھدی)بھی موجود تھیں۔ پروگرام کے اختتام پر عالمات کومختلف موضوعات پردینی کتب بطور تحفہ پیش کئے گئے۔