3.76 لاکھ سے زیادہ فلسطینی غزہ پٹی کے شمال میں واپس آ چکے ہیں: اقوام متحدہ

واشنگٹن: انسانی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح سے لے کر منگل کی دوپہر تک 3.76 لاکھ سے زیادہ فلسطینی غزہ پٹی کے شمال میں واپس آ چکے ہیں۔

دفتر نے واضح کیا کہ ان بے گھر افراد میں پچاس فی صد مرد ہیں جب کہ پچیس فی صد خواتین اور پچیس فی صد بچے ہیں۔ دفتر کے مطابق غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں گنتی کے لیے مقامات مقرر کیے گئے ہیں۔

انسانی امور کے دفتر کا کہنا ہے کہ پیدل واپسی کے ذریعے اس مشکل مرحلے کو طے کرنے والوں میں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین، عمر رسیدہ، معذور، دیرینہ امراض میں مبتلا اور فوجی طبی نگہداشت کے ضرورت مند افراد شامل ہیں۔

ان کے علاوہ گھر والوں کے بغیر کم عمر بچے بھی اس ہجوم کے کمزور ترین طبقے میں سے ہیں۔

اس سے قبل حماس تنظیم نے بتایا تھا کہ 3 لاکھ بے گھر فلسطینی پیر کے روز غزہ کی پٹی کے شمال میں واپس آئے۔

پیر کی صبح لاکھوں فلسطینیوں نے غزہ کی پٹی کے جنوبی اور وسطی حصے سے غزہ شہر اور شمالی علاقوں کا رخ کیا۔

ان میں پیدل چلنے والے افراد نے ساحلی سڑک شارع الرشید جب کہ سواریوں میں موجود افراد نے شارع صلاح الدین کے راستے سفر کیا۔ سواریوں کو تلاشی کے بعد آگے جانے دیا گیا۔

غزہ فائر بندی معاہدے کے مطابق سمجھوتے کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے بالواسطہ مذاکرات فائر بندی کے نفاذ کے 16 ویں روز شروع ہوں گے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ مصر، قطر اور امریکا کی وساطت سے رواں ماہ 19 جنوری کو نافذ العمل ہوا تھا۔

معاہدے کے تحت اب تک 7 اسرائیلی خواتین قیدیوں اور ان کے مقابل 290 فلسطینی اسیروں کو آزاد کیا جا چکا ہے۔

معاہدہ 3 مراحل پر پر مشتمل ہے اور ہر مرحلہ 42 روز کا ہو گا۔ اس دوران میں دوسرے اور تیسرے مرحلے کے آغاز کے لیے مذاکرات ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے خاتمے تک پہنچا جا سکے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *