مہا کمبھ کے دوسرے امرت اسنان تہوار مونی اماواسیہ کے موقع پر ملک کے کونے کونے سے لوگ پریاگ راج پہنچ رہے ہیں۔ اسی دوران خبر آئی ہے کہ سنگم پر اچانک بھگدڑ مچ گئی جس میں سات افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے
مہا کمبھ میں دوسرے امرت ا سنان تہوار مونی اماوسیہ کے لیے عقیدت مندوں کی بھیڑ لگاتار جمع ہو رہی ہے۔ ملک کے کونے کونے سے لوگ پریاگ راج پہنچ رہے ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق اسی دوران خبر آئی ہے کہ سنگم پر اچانک بھیڑ بڑھنے سے بھگدڑ مچ گئی۔ فی الحال سات افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ زخمیوں کو کمبھ علاقے کے سیکٹر 2 کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
میلے انتظامیہ نے اکھاڑہ پریشد کے صدر رویندرپوری سے فی الحال اکھاڑہ کے امرت اسنان کو روکنے کی اپیل کی ہے جس کے بعد اس امرت اسنان کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق بھگدڑ کے بعد امرت اسنان کو فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اکھاڑے اپنے کیمپوں میں واپس لوٹ رہے ہیں۔
کمبھ میلہ اتھارٹی کی اسپیشل ایگزیکٹیو آفیسر آکانکشا رانا نے کہا، ’’سنگم کے راستے پر کچھ رکاوٹیں ٹوٹنے کی وجہ سے بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا علاج چل رہا ہے۔ یہ کوئی سنگین صورتحال نہیں ہے۔‘‘
معلومات کے مطابق یہ حادثہ سنگم پر پول نمبر 11 سے 17 کے درمیان پیش آیا۔ زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعہ مسلسل اسپتال لایا جا رہا ہے۔ تمام زخمیوں کو میلے کے علاقے میں بنائے گئے مرکزی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق سنگم پر بھگدڑ میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کئی اپنے اہل خانہ سے بچھڑ گئے ہیں۔
مونی اماواسیہ پر مہا کمبھ کے دوسرے امرت غسل یعنی اسنان میں ڈبکی لگانے کے لیے ملک بھر سے کروڑوں عقیدت مند پریاگ راج پہنچے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق آج کمبھ میلے میں 10 کروڑ سے زیادہ عقیدت مند پہنچ سکتے ہیں۔ 13 جنوری سے شروع ہونے والے مہا کمبھ میں اب تک تقریباً 15 کروڑ لوگ گنگا میں ڈبکی لگا چکے ہیں۔
مہا کمبھ میں مونی اماوسیہ سے ایک دن پہلے لوگوں کی بھیڑ جمع ہونا شروع ہو گئی تھی۔ پریاگ راج کی سڑکوں سے لے کر گلیوں تک سبھی بھرے ہوئے ہیں۔ ریلوے اسٹیشن ہو یا بس اسٹینڈ، کہیں پاؤں تک رکھنے کی جگہ نہیں۔ مونی اماوسیا کے لیے عقیدت مندوں کا جوش و خروش ایسا ہے کہ وہ کسی بھی مشکل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔