حیدرآباد 27جنوری (پریس نوٹ) خواتین کی ہمہ جہت ترقی سے ہی قوم و ملت کی ترقی ممکن ہے۔خواتین کو چاہئے کہ وہ سماج میں اپنا مقام حاصل کرنے کےلئے اپنےاندر سے احساس کمتری اور خوف کو نکالیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے شعبہ تعلیم نسواں کی پروفیسر ، پروفیسر آمینہ تحسین نےڈاکٹر غلام یزدانی خان ایجوکیشنل اینڈویلفیئرٹرسٹ حیدرآباد کی جانب سے ٹیلرنگ اورفیشن و مہندی ڈیزائنگ کےکورس تکمیل کرنے والی لڑکیوں کے لئے منعقدہ تقسیم اسناد کے پروگرام میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پروفیسر آمینہ تحسین نے اپنے منفرد لب ولہجے میں ہنرمنداور بہ صلاحیت بننے والی لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے پاس موجود وسائل کا صحیح استعمال کریں۔ خاص کر سل فون کا استعمال اعلی تعلیم کے حصول اور ایماندارانہ طریقے سے مالی طورپر مستحکم ہونے کے لئے کریں۔ انہوں نےڈاکٹر غلام یزدانی خان ایجوکیشنل اینڈویلفیئرٹرسٹ حیدرآباد کے ارباب مجاز کو تیقن دیا کہ وہ شہرکی سلم بستیوں میں خواتین کے لئے شعوربیداری پروگرام منعقد کرتے ہیں تو مانوکے شعبہ تعلیم نسواں کی جانب سے انہیں خوانداہ اور جانکاری فراہم کرنے کےلئے ہرممکن مدد فراہم کی جائیگی۔ کیونکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب پروفیسر سیدعین الحسن یہ چاہتے ہیں کہ حیدرآباد کی خواتین بھی یونیورسٹی کے ثمرات سے مستفید ہوں۔
شعبہ تعلیم نسواں کے فیکلٹی ڈاکٹر تبریز حسین تاج نے بھی بطور مہمان خصوصی اس تقریب سے خطاب کیا اور تربیت پانے والی لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ ہنر کا صحیح استعمال کرتے ہوئے مالی فوائد حاصل کریں اور دوسروں کو بھی روز گار دینے کے قابل بنیں۔ اس تقریب سے متحدہ آندھراپردیش کے شعبہ عمارت وشوارع کے موظف انجینئر ان چیف جناب محمد میراں محی الدین صاحب تاج، مشہور ایجوکیشنٹ ،ڈاکٹر عبدالوکیل صاحب ، بانی رکن جدہ اردو اکاڈمی جناب سلیم فاروقی صاحب، معروف میڈیکل کونسلر،جناب عبدالرب عارف صاحب ودیگر نے خطاب کیا۔جبکہ اس تقریب کے منتظم ڈاکٹر خواجہ بہاوالدین انصاری نے تمام مہمانوں اور شرکا کا استقبال کیا۔تقریب کی صدارت ٹرسٹی جناب کاشف علی خان نے کی۔
تقریب میں ںٹیلرنگ اورفیشن و مہندی ڈیزائنگ کورس تکمیل کرنے والی لڑکیوں میں اسناد تقسیم کیے گئے۔ یادرہے کہ حیدرآباد شہر کے چادرگھاٹ میں واقع ڈاکٹر غلام یزدانی خان ایجوکیشنل اینڈویلفیئرٹرسٹ کی عمارت میں ٹیلرنگ اورفیشن و مہندی ڈیزائنگ کورسوں کی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔کورس کی تکمیل پر اسناد بھی عطاکیے جاتے ہیں۔ ان لڑکیوں کی حوصلہ افزائی اور ماہرین کے مشوروں کے لئے تقسیم اسناد تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اسی عزم کے تحت اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا