روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے 2020 میں اگر ڈونالڈ ٹرمپ سے دھاندلی کرکے جیت نہ چھینی گئی ہوتی تو یوکرین کی جنگ کو روکا جا سکتا تھا۔ پوتن نے جمعہ کو میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ فروری 2022 میں روس کا یوکرین پر حملہ ایک بحران تھا، اگر ٹرمپ اس وقت صدر ہوتے تو اس سے بچا جا سکتا تھا۔
پوتن نے ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ‘اسمارٹ اور عملی آدمی’ بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ اقتدار میں ہوتے تو امریکہ کے ساتھ مل کر جنگ ختم کرنے کے لیے بات چیت ممکن ہوتی۔ پوتن نے یہ بھی کہا کہ روس ہمیشہ سے یوکرین معاملے پر معاہدہ کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم نے ہمیشہ کہا ہے اور میں پھر دہراتا ہوں کہ ہم یوکرین معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔”