غزہ جنگ بندی صیہونی حکومت کی واضح شکست تھی، آیت اللہ خاتمی

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ غزہ جنگ بندی صیہونی حکومت کی ذلت آمیز شکست تھی، قابض رژیم کے عہدیداروں کے پے در پے استعفے اس کا واضح ثبوت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو تباہ کرنے کا صیہونی خواب پورا نہیں ہو سکا بلکہ وہ جنگ کے بعد ایک زبردست طاقت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ اس شکست کا ازالہ کرنا چاہتی ہے لیکن اسے بھی منہ کی کھانی پڑے گی۔

  امام جمعہ تہران نے کہا کہ صیہونی حکومت پچھلے 70 سالوں سے فلسطین پر قابض ہے، اس دوران “کیمپ ڈیوڈ” سمیت کئی مذاکراتی اجلاس ہوئے لیکن فلسطینیوں کو انتفاضہ اور مزاحمت کی بدولت ہی فتح نصیب ہوئی۔

انہوں نے ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس ہماری قوم کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد امریکہ نے سب سے زیادہ شرمناک کارروائیاں کیں۔

 امریکہ اسلامی انقلاب سے نمٹنے کے لیے مذاکرات کا ڈھونگ رچاتا ہے

 آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ دنیا جان لے کہ امریکہ کے بارے میں حکومت کا موقف امام خمینی اور رہبر معظم کا موقف ہے۔ امام راحل نے فرمایا امریکہ شیطان بزرگ ہے۔ رہبر معظم کئی بار یہی موقف دہرا چکے ہیں۔

انہوں نے وضح کیا کہ مذاکرات کے حامیوں کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے کہ امریکہ اسلامی انقلاب سے نمٹنے کے لیے مذاکرات کا ڈھونگ رچاتا ہے۔

 امام جمعہ تہران نے کہا کہ ایران پر فوجی حملے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، آج کا ایران ماضی کے ایران سے مختلف ہے بلکہ ایک طاقتور ایران ہے جو تمہارا مقابلہ کرسکتا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو شکست دینے کا واحد راستہ مزاحمت ہے جیسا کہ غزہ اسی مزاحمت کی بدولت فتح مند ہوا، ان شاء اللہ مزاحمت کی بدولت ایک دن ہم جمعہ کی نماز میں امریکہ کی شکست کا جشن منائیں گے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *