اسلامی جمہوریہ ایران برکس کا رکن بن گیا

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر کے دفتر کے معاون محمد جمشیدی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران برکس کا رکن بن گیا۔ عالمی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ میں مستقل رکنیت کو اسلامی جمہوریہ کی خارجہ پالیسی کے لیے ایک تاریخی پیشرفت اور اسٹریٹجک کامیابی سمجھا جاتا ہے۔

ہم اس کامیابی پر رہبر معظم انقلاب اسلامی اور ایران کی قابل فخر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے  جامع، متوازن اور ہم آہنگی پر مبنی خارجہ پالیسی کے تحت بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو  اپنے ایجنڈے میں رکھا ہے۔

جس میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن میں رکنیت کے عمل کو تیز کرنا، یوریشین اکنامک یونین کے ساتھ تعلقات میں وسعت، ای سی او تنظیم کے ساتھ تعاون کو مزید فعال بنانا وغیرہ کثیرالجہتی پالیسی کی مضبوطی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

“برکس” ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتوں کا ایک گروپ ہے جو اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک عظیم اقتصادی ہم آہنگی تک پہنچ چکی ہیں۔ 
برکس بنیادی طور پر عالمی میدان میں مغربی ممالک کے معاشی محرکات کے خلاف اقتصادی استثنیٰ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے، جب کہ وہ طویل مدتی اور درمیانی مدت پالیسیوں کو بہتر طریقے سے نافذ کرنے کے قابل ہونے کے لیے عالمی سطح پر اقتصادی برتری حاصل کرنا چاہتا ہے اور مشرقی اور جنوبی نقطہ نظر پر مبنی نظرئے کے ممالک میں تعاون فروغ دینا بھی ایجنڈے کا اہم حصہ ہے۔

مغربی ممالک خصوصاً دنیا کے سات صنعتی ممالک کا معاشی میدان میں امریکہ کی قیادت میں ظالمانہ تسلط اور غیر قانونی رویہ، ڈالر کے ذریعے عائد پابندیاں اور بین الاقوامی آزاد تجارتی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں مغرب کی اقتصادی بالادستی کے تسلط سے نقصانات میں سے ہیں۔

اس لیے ابھرتی ہوئی اقتصادی اور صنعتی طاقتیں اپنی معاشی ترقی میں بقا اور استحکام کے لیے آپس میں ہم آہنگی پیدا کر کے ایک مستحکم اور راہگشا توازن قائم کرنا چاہتی ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *