کانگریس نے بی جے پی اور وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ ’’وزیر اعظم مودی کو جواب دینا چاہیے کہ ملزم کے خلاف اتنے سنگین الزامات ہونے کے باوجود انہیں اب تک عہدہ سے کیوں نہیں ہٹایا گیا۔‘‘
ہریانہ کے توانائی اور ٹرانسپورٹ کے وزیر انل وِج نے بی جے پی کے ریاستی صدر موہن لال بڑولی پر لگے الزامات سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ بی جے پی ریاستی صدر پر لگے اجتماعی عصمت دری کے الزامات کی تحقیقات چل رہی ہے۔ انہیں یقین ہے کہ ہماچل پولیس کی تحقیقات میں بھی وہ بے قصور ثابت ہوں گے۔ علاوہ ازیں وزیر انل وج نے کہا کہ تحقیقات ہونے تک بڑولی کو پارٹی کے تقدس کا خیال رکھتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
واضح ہو کہ ہریانہ بی جے پی کے ریاستی صدر موہن لال بڑولی اور گلوکار راکی متّل کو مبینہ اجتماعی عصمت دری کے ایک معاملہ میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق دونوں ملزمان پر ہماچل پردیش کے کسولی میں دہلی کی ایک لڑکی سے مبینہ طور پر عصمت دری کا الزام ہے۔ ہماچل پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں پولیس نے اس حوالے سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں ملزمان نے اس عمل کی ویڈیو بنا لی اور متاثرہ کو دھمکی دی کہ اگر اس نے واقعہ کے متعلق کسی کو بتایا تو اسے جان سے مار دیں گے۔ پولیس افسران کے مطابق دونوں ملزمان کے خلاف 13 دسمبر 2024 کو سولن ضلع کے کسولی میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ ہریانہ میں حالیہ اختتام پذیر اسمبلی انتخاب سے قبل بی جے پی نے موہن لال بڑولی کو پارٹی کا ریاستی صدر بنایا تھا۔ موہن لال بڑولی اور گلوکار راکی متّل کے خلاف پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 376 ڈی (اجتماعی عصمت دری) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔ موہن لال اب بھی بی جے پی کے ریاستی صدر کے عہدے پر بنے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے کانگریس نے بی جے پی اور وزیر اعظم مودی سے سوال کیا ہے کہ ’’وزیر اعظم مودی کو جواب دینا چاہیے کہ ملزم کے خلاف اتنے سنگین الزامات ہونے کے باوجود انہیں اب تک عہدہ سے کیوں نہیں ہٹایا گیا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔