بگ بریکنگ: غزہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ

نئی دہلی: اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے اہم معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قطر کے وزیرِ اعظم کی حماس اور اسرائیلی مذاکراتی کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتوں کے بعد یہ معاہدہ مکمل ہوا۔ ان مذاکرات کے نتیجے میں غزہ میں جنگ بندی کے علاوہ 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

 

قبل ازیں قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حالیہ ہفتوں میں فریقین کے درمیان کئی پیچیدہ مسائل کو حل کیا گیا اور معاہدے کے مجوزات اسرائیلی حکام اور حماس کے مذاکرات کاروں کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق دوحہ میں ہونے والی بات چیت اب اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جس کے بعد یہ معاہدہ طے پایا۔

 

اسرائیل کے حکومتی عہدیداروں نے بی بی سی کو بتایا کہ حماس اور اس کے اتحادیوں نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے 33 اسرائیلی شہریوں کی رہائی کا وعدہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے میں چھ ہفتے کی ابتدائی جنگ بندی کا مرحلہ، اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا، حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیل کے زیر حراست فلسطینیوں کی رہائی شامل ہے۔

 

اس معاہدے کے نتیجے میں نہ صرف جنگ کا خاتمہ ہو سکتا ہے بلکہ اس کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کی ایک نئی راہ بھی کھل سکتی ہے۔ عالمی برادری کی نظریں اس معاہدے کی کامیابی پر مرکوز ہیں۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *