پاکستانی ہندو، دہلی میں پہلی بار ووٹ ڈالیں گے

نئی دہلی: دہلی کی ری سیٹلمنٹ کالونی مجنوں کا ٹیلہ میں بھیڑبھاڑ والی تنگ گلیوں میں بنے عارضی مکانوں میں رہنے والے پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کا ایک گروپ ہندوستان میں پہلی مرتبہ ووٹ ڈالنے کی تیاری میں ہے جسے وہ اب اپنا دیس کہتا ہے۔

پاکستان میں عتاب جھیل کر ہندوستان آنے والے یہ مرد اور عورتیں ہندوستان کے جمہوری عمل میں حصہ لینے کے سلسلہ میں کافی پرجوش ہیں۔ یہ الیکشن ان کے لئے صرف ووٹ ڈالنا نہیں ہے بلکہ ہندوستانی شہریت کا اظہار بھی ہے۔ 2013 سے دہلی میں آباد پاکستانی ہندو رفیوجیوں کو اب باوقار زندگی اور سیاسی حصہ داری کا اپنا خواب پورا ہوتا دکھائی دیتا ہے۔

موبائل فون کورس بیچنے کی چھوٹی دکان چلانے والے 22 سالہ ست رام نے کہا کہ میں یہاں 2013 سے رہ رہا ہوں اور اب ووٹ ڈالنے والا ہوں۔ ہم لوگ اپنے پردھان کی ہدایت پر ووٹ ڈالیں گے۔ پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کا نیا گروپ حال میں یہاں پہنچا ہے۔

یہ لوگ بھی ہندوستان میں اپنے مستقبل کے تعلق سے پرامید ہیں۔ 36 سالہ شیوی رام نے کہا کہ میں یہاں رہنا اور ٹیلر کے طورپر کام کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے ویزا میں توسیع کی درخواست دے دی ہے۔

مجھے امید ہے کہ آدھار کارڈ جلد مل جائے گا جس سے میرے لئے کئی مواقع کھل جائیں گے۔ ہندوستانی شہریت کی درخواست دینے والی 27 سالہ مایا نے کہا کہ ہم زیادہ کچھ نہیں چاہتے۔ ہم صرف باوقار زندگی اور ہمارے بچوں کے لئے بہتر مستقبل کا موقع چاہتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *