آشرم کے مرکزی دروازے کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا اور رنگولی بھی بنائی گئی۔ آسارام نے اپنے کمرے میں جانے سے قبل اپنے پیروکاروں کو ہاتھ ہلا کر اشارہ کیا۔ عدالت کی ہدایات کے مطابق تین گارڈ اس کے ساتھ نگرانی کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق آسارام کچھ عرصے سے شہر کے ایک آیورویدک اسپتال میں پیرول پر زیر علاج تھا۔ رہائی کے فیصلے کے بعد اسپتال کے باہر بھی پیروکاروں کا ہجوم جمع ہو گیا اور اسے پھولوں کی مالا پہنائی گئی۔ رہائی کے بعد جب وہ اپنے آشرم پہنچا تو میڈیا سے بدسلوکی کے واقعات بھی پیش آئے۔