حیدرآباد ۔ مرضی کے خلاف اپنے بیٹے کی جانب سے لو میرج کرنے پر 20 سال بعد ساس اور سسر نے مل کر اپنی بہو کا قتل کر کے نعش کو دفن کر دیا۔تقریبا 40 دن قبل ہوئی اس واردات کا اب انکشاف ہوا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ حیدرآباد کے شمس آباد میں پیش آیا۔
انسپکٹر نریندر ریڈی نے بتایا کہ شمس آباد منڈل کے رامانجا پور تانڈہ سے تعلق رکھنے والی 38 سالہ ڈولی اور اسی تانڈے کے رہنے والے سریش نے 20 سال پہلے لو میریج کی تھی، انہیں دو بچے ہیں۔ بیٹے کی لو میرج پر سریش کی ماں تلسی اور باپ انندمتی ناراض تھے، سریش شرابی بتایا گیا ہے جس کی وجہ سے سریش اور اس کی بیوی ڈولی کے درمیان جھگڑے ہوا کرتے تھے۔اس سلسلے میں کئی مرتبہ معاملہ بزرگوں تک بھی پہنچا اس تناظر میں ساس اور سسر نے اپنی بہو کو قتل کر دینے کا منصوبہ بنایا۔
ماہ نومبر 2024 میں اسے فون کر کے سات امرائی علاقہ میں بلایا گیا اور منصوبہ بند طریقہ سے سنسان مقام پر لے جا کر شراب میں چوہے مارنے کی دوا ملا کر ڈولی کو پلا دی گئی جس کے ساتھ ہی ڈولی پر غشی طاری ہو گئی، ساس نے اپنے بھائی اور شوہر کے ساتھ مل کر پتھر سے حملہ کر کے بہو کا قتل کر دیا اور نعسمش کو دفن کر دیا گیا۔ ڈولی کے لاپتہ ہونے پر سریش نے پولیس سے شکایت کی اور 14 نومبر کو مقدمہ درج کیا گیا ۔ تحقیقات کے دوران پولیس نے جب ساس سسر سے تفتیش کی تو حقائق کا انکشاف ہوا
جس کے بعد نعش کو نکال کر اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے چھان بین شروع کردی ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔