سی ڈبلیو سی میٹنگ میں کہا گیا کہ ایک سیاستداں کے طور پر اپنے تعاون کے علاوہ منموہن سنگھ ایک باوقار ماہر تعلیم تھے، انھوں نے ماہر معیشت کے طور پر ہندوستان کی پالیسیوں کا خاکہ تیار کرنے میں مدد کی۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش، کے سی وینوگوپال اور پرینکا گانددھی سمیت دیگر سرکردہ کانگریس لیڈران کی موجودگی میں آج کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ یہ میٹنگ ڈاکٹر منموہن سنگھ کو تعزیت پیش کرنے کے مقصد سے ہوئی جس میں تعزیتی قرارداد منظور ہوا۔
اس میٹنگ میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ ہندوستان کے سیاسی اور معاشی منظرنامہ میں ایک عظیم شخصیت تھے۔ ان کے تعاون نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور معیشت کے شعبہ میں انھوں نے جو کچھ کیا، اس سے دنیا بھر میں انھیں عزت و احترام حاصل ہوا۔ میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ ڈی ریگولیشن، نجکاری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو حوصلہ بخشنے کی اپنی پالیسیوں کے ذریعہ سے منموہن سنگھ نے ہندوستان کی تیز رفتار معاشی ترقی کی بنیاد رکھی۔ ان کی قیات میں ہندوستان تیزی سے بڑھتی معیشت کی شکل میں ابھرا۔ انھوں نے عالمی شعبہ میں ہندوستان کی حالت کو مضبوط کیا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے عام آدمی کے فلاح پر بھی توجہ مرکوز کی۔
سی ڈبلیو سی کی اس میٹنگ میں منموہن سنگھ کی کارگزاریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک سیاسی لیڈر کی شکل میں اپنے تعاون کے علاوہ منموہن سنگھ ایک قابل احترام ماہر تعلیم بھی تھے۔ انھوں نے ماہر معیشت کے طور پر ہندوستان کی پالیسیوں کا خاکہ تیار کرنے میں مدد کی۔ ایک ماہر معیشت کی شکل میں ان کے دانشمندانہ کاموں اور اقوام متحدہ و ریزرو بینک آف انڈیا جیسے اداروں میں ان کے تعاون نے ان معاشی اصلاحات کی بنیاد رکھی جنھیں انھوں نے بعد میں ایک پالیسی کی شکل میں فروغ دیا۔ ڈاکٹر سنگھ کی معیشت سے متعلق گہری سمجھ اور تعلیم کے تئیں ان کے عزائم نے لاتعداد طلبا، دانشوروں اور پالیسی سازوں کو ترغیب دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔