ہماچل پردیش میں بھاری بارش، ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی

[]

شملہ: شملہ میں آج منہدم شیو مندر سے مزید ایک نعش برآمد ہونے سے سمرہل اور فگلی پر مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں مہلوکین کی تعداد 15 ہوگئی، جب کہ مزید 10 افراد کے بارے میں اندیشہ ہے کہ وہ ملبوں میں دبے ہوں گے۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔

 پیر کے دن سے بھاری بارش کے سبب مٹی کے تودے گرنے، بادل پھٹنے اور مکانات منہدم ہونے کے واقعات میں مہلوکین کی تعداد 52 ہوگئی۔ سمرہل میں آج صبح تقریباً 6 بجے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس اور فوج کے ساتھ پولیس اور یاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی جانب سے بچاؤ کارروائیاں شروع کرنے کے بعد ایک اور نعش برآمد ہوئی۔

 ڈپٹی کمشنر شملہ آدتیہ نیگی نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ انھوں نے کہا کہ پیر کے دن سے جملہ 15 نعشیں برآمد کی گئیں، جن میں شیو مندر کی 10 اور فگلی کی پانچ نعشیں شامل ہیں۔

 مقامی رکن بلدیہ کے مطابق شیو مندر میں 10 سے زیادہ لوگوں کے ملبہ میں دبے رہنے کا اندیشہ تھا، لیکن اس تعداد کی ابھی تک توثیق نہیں کی گئی۔ پیر کی رات کو بھاری بارش کے سبب بچاؤ کارروائیوں کو معطل کردیا گیا تھا۔

مقدس مہینہ ساون کے ا ہم دن کے سبب پوجا کرنے کے لیے کل مندر میں بھکتوں کا ہجوم جمع تھا۔ ایسے وقت میں صبح تقریباً 7:15 بجے یہ سانحہ پیش آیا۔ یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دی گئی شملہ کالکا ریلوے لائن کو بھی سمرہل کے قریب مٹی کا تودا گرنے سے 50 میٹر طویل پل کو نقصان پہنچا۔

 اس کے سبب پل کا ایک حصہ ہوا میں ہی معلق ہوگیا۔ شملہ سے 6 کلو میٹر دور واقع سمرہل کے نزدیک کانکریٹ سے تعمیر کردہ پل پوری طرح تباہ ہوگیا، جس سے 5 تا 6 مقامات پر ریلوے لائن کو نقصان پہنچا۔ کم از کم 857 سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگئی۔ اسپیشل ماسٹر جوگیندر سنگھ نے یہ بات بتائی کہ شملہ اور شوبھی کے درمیان ریلوے لائن انتہائی متاثر ہوئی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *