مائناریٹیز کیلئے آبادی کے تناسب سے سیاسی اور سماجی نمائندگی دینے حکومت تلنگانہ سے جمعیۃ علماء کا مطالبہ، مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان

[]

حیدر آباد: جمعیۃ علماء تلنگانہ کے ضلعی صد در نظمائے اعلی اور مدعوئین خصوصی کا ایک روزہ اجلاس زیر صدارت حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب مدظلہ صدر جمعیتہ علم تلنگانہ بمقام ریاستی دفتر زم زم مسجد باغ عنبر پیٹ حیدر آباد منعقد ہوا۔

قاری محمد یونس علی خان صاحب کی قرآت کلام پاک اور مولانا انصار شاکر صاحب کی نعت کلام سے اجلاس کا آغاز عمل میں آیا۔ محترم حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ نے اجلاس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ۔ اور نہوں نے کہا کہ آج ہمارا ملک اور ریاست میں مذہبی منافرت کیلئے لوگوں میں اشتعال انگیزی کا مرض لاحق ہو گیا ہے ۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ چیزیں ملک بر سر اقتدار پارٹی کے ذمہ داران کی جانب سے فروغ دئے جا رہے ہیں۔ بھارت کے سیول سوسائٹی کی رپورٹ کی انتباہ کے باوجود جس طرح وطن عزیر اور ریاست کو ہندو مسلم اور دلت کو باٹنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

جو گاندھی اور مولانا ابوالکلام آزاد جیسے سیکولر ملک بنائے ہوئے ہندوستان کیلئے شرم ناک ہے۔ ایسی صورت میں ریاستی جمعیتہ علماء حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ مذہبی نفرتی اشتعال انگیز تقاریر اور نفرتی جرائم کے تعلق سے جو سپریم کورٹ نے تحسین پونہ والے کیس میں جو فیصلہ دیا ہے اس کے مطابق اسمبلی میں بل منظور کیا جائے تا کہ نفرت کا ماحول ختم ہو سکے ۔

 اور کسی بھی مذہبی پیشواؤں کے خلاف زبان درازی نہ کر سکے ۔

۲۔ اسی طرح آج کا یہ اجلاس مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے 1991ء کے قانون کے مطابق منادر مساجد گر جا گھروں، گرودواری کے بارے میں جو قانون واضح کر دیا گیا۔ اسی قانون کے تحت ریاستی حکومت سے جمعیۃ علماء مطالبہ کرتی ہے کہ اسمبلی میں اس قانون کے تحت بل پاس کیا جائے ۔

 ۳۔ ملک کی آزادی کے بعد سے لیکر اب تک ریاست میں چاہے وہ متحدہ آندھرا پردیش ہو یا ریاست تلنگانہ اقلیتوں کو آبادی کے تناسب سے سیاسی اور سماجی حق نہیں دیا گیا ہے ۔ بقول راہل گاندھی جس کی جتنی آبادی اس کی اتنی حصہ داری کے مطابق مینارٹیس کو آنے والے انتخابات میں تناسب کے لحاظ سے نمائندگی دی جائے اور حکومت کی تمام اسکیموں میں تناسب کے لحاظ سے حق دیا جائے۔ نیز تحفظ اوقاف کے سلسلہ میں سابق حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے اوقانی جائیدادوں کی جو تباہی ہوئی ہے۔

 اس سے ہم سب بخوبی واقف ہیں۔ موجودہ حکومت قائم ہوئے ایک سال مکمل ہو گیا۔ مگر تحفظ اوقاف کے سلسلہ میں اب تک کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ ریاست کی موجودہ حکومت اسمبلی انتخابات کے وقت اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے پارٹی کے منشور میں اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کا وعدہ کیا تھا جمعیت علماء حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ نوری اقدام کرتے ہوئے تحفظ اوقاف کے مسئلہ پر عمل کیا جائے۔

واضح رہے کہ جمعیتہ علماء کی جانب سے موجودہ حکومت کے ذمہ داران کو پارٹی کے مینی فیسٹو میں صدر محترم حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب اور ذمہ داران جمعیہ کی طرف سے مطالبہ پیش کیا گیا تھا اور پارٹی نے اپنے مینی فیسٹو میں اسکو شامل بھی کیا۔ اسلئے ہم دوبارہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اوقاف کی جائیدادوں کا تحفظ کیا جائے۔

اسی سلسلہ میں ریاستی جمعیۃ علماء کے ذمہ داران کے مشورہ سے ماہ اپریل کی ۲۶ تاریخ میں حیدر آباد میں جمعیۃ علماء تلنگانہ کا ایک اجلاس عام کرنے کا ارادہ ہے۔ جس میں مرکزی جمعیۃ علماء ہند کے صدر محترم حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب مدظلہ اور ملک کے مؤقر علماء کرام دانشور حضرات شرکت کرینگے ۔

اجلاس عام کی تیاریوں کے سلسلہ میں ماہ جبوری اور فروری میں اضلاع میں پروگرام منعقد کئے جائیں گے اور اس کیلئے ۲۰ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا عنقریب خصوصی اجلاس ہو گا۔

آج کے اجلاس میں دینی مدارس کیلئے چیلنجز اور اسکا لائحہ عمل پر مولانا عبد اللہ اظہر صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع وقار آباد جمعیت اسٹڈڈی پر مولانا عبدالرحمن اطہر جنرل سکریٹری جمعیۃ چلما ء ضلعو قار آباؤ جسٹس اینڈ ایمپاورمنٹ آف مائناریٹر ( جیم) پر مولانا انصار شاکر صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء حلقہ عنبر پیٹ دینی تعلیمی بورڈ پر مولانا عمر محی الدین صاحب سکریٹری جمعیۃ علماء حیدر آباد اصلاح معاشرہ پر مولانا اکبر خان صاحب اسعدی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع نلگنڈہ نئی ممبر سازی و طریقہ کار جمعیتہ یوتھ کلب پر جنرل سکریٹری صاحب نے نہایت جامع انداز میں پرزنٹیشن پیش کیا۔

اس اجلاس میں مولنا عبدالستار صاحب خازن جمعیة علماء تلنگانہ مولانا عبد العظیم صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع ورنگل، مولانا زکریا صاحب جنرل سکریٹری علماء ضلع و رنگل مولانا سمیع اللہ صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد مولا نا مسیح الدین صاحب صدر علماء ضلع میدک حافظ قطب الدین صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع میدک مولانا مقصود احمد طاہر صاحب صدر علماء ضلع رنگاریڈی مولانا عباس صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع گدوال

مولانا عبد القوی صاحب صدر جمعیة علماء ضلع نارائین پیٹ، مولانا عبدالباقی صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع میٹر چل، مولانا سید نذیز صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع حیدر آباد مولانا عبد السلام صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع سدی پیٹ، مولانا عبدالرقیب صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی

 مولانا عبد اللہ صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع محبوب نگر حافظ فرقان صاحب سکریٹری جمعیۃ علماء نلگنڈہ مولنا مصباح الدین صاحب صدر جمعیة علماء حلقہ ٹولی چوکی مولانا محمد یعقوب صاحب صدر جمعیۃ علماء حلقہ عنبر پیٹ، مفتی محمد سلمان صاحب، مفتی محمد عرفان صاحب اس کے علاوہ ایک سو بیس سے زائد اضلاع کے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران نے شرکت کی مفتی محمد الیاس احمد حامد قاسمی جنرل سکریٹر جمعیتہ علماء ضلع نرمل کی دعا پر اجلاس اختتام پزیر ہوا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *