لال کرشن اڈوانی کی صحت میں بہتری، بہت جلد آئی سی یو سے پرائیویٹ وارڈ میں منتقل کئے جائیں گے

[]

لال کرشن اڈوانی وہ رہنما رہے ہیں جنہوں نے بی جے پی کے  قیام  یعنی6 اپریل 1980 سے لے کر اب تک سب سے طویل مدت تک پارٹی صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ملک کے سابق وزیر داخلہ اور سینئر بی جے پی رہنما لال کرشن اڈوانی کی صحت بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ اگلے ایک یا دو دنوں میں انہیں آئی سی یو سے پرائیویٹ وارڈ میں منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔ انہیں 12 دسمبر کو نئی دہلی کے اپولو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

 اسپتال نے منگل کی شام ایل کے اڈوانی کا ہیلتھ بلیٹن جاری کیاجس میں کہا گیا، ‘بی جے پی کے تجربہ کار رہنما اور ہندوستان کے سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی 12 دسمبر سے اندرا پرستھ اپولو اسپتال کے آئی سی یو میں ڈاکٹر ونیت سوری کی دیکھ بھال میں ہیں۔ ان کی طبی حالت بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ ان کی صحت کی پیش رفت پر منحصر ہے، امکان ہے کہ انہیں اگلے 1-2 دنوں میں آئی سی یو سے منتقل کر دیا جائے گا۔‘

اڈوانی کو اس سال اگست کے مہینے میں بھی اپولو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور اس وقت بھی وہ نیورولوجسٹ ڈاکٹر ونیت سوری کی نگرانی میں تھے۔ طبیعت بہتر ہونے کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ اس سے ایک ماہ قبل 26 جون کو رات 10:30 بجے انہیں علاج کے لیے دہلی ایمس کے یورولوجی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرایا گیا تھا۔ دہلی ایمس میں ڈاکٹر املیش سیٹھ کی نگرانی میں ان کا علاج کیا گیا اور اگلے دن انہیں چھٹی دے دی گئی۔

لال کرشن اڈوانی کو اس سال 30 مارچ 2024 کو صدر دروپدی مرمو نے بھارت رتن سے نوازا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اڈوانی 8 نومبر 1927 کو کراچی (جو موجودہ پاکستان میں ہے) میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 8 نومبر کو اپنی 98 ویں سالگرہ منائی۔ وہ 1942 میں آر ایس ایس میں بطور رضاکار شامل ہوئے۔ وہ 1986 سے 1990 تک، پھر 1993 سے 1998 اور 2004 سے 2005 تک بی جے پی کے قومی صدر رہے۔

اڈوانی وہ رہنما رہے ہیں جنہوں نے نی جے پی کے قیام (6 اپریل 1980) کے بعد سے سب سے طویل مدت تک پارٹی صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں 1999 سے 2005 تک ہندوستان کے وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے انہیں وزیر اعظم کا چہرہ قرار دیا تھا، لیکن پارٹی جیت نہیں پائی۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *