الحکمہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام معاشی بیداری اورتجارتی سوجھ بوجھ کی اہمیت پرورکشاپ کا انعقاد

[]

الحکمہ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ”معاشی بیداری اور کاربار کی سوجھ بوجھ کی اہمیت“ پر ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں  لوگوں کو ان کی آمدنی کے حساب سے خرچ کو منظم کرنے کے طریقوں پر بات ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ یو این آئی</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ یو این آئی</p></div>

تصویر بشکریہ یو این آئی

user

’ہمیں ہمیشہ جائز کاروبار کرنا چاہئے اور سودی کاروبار سے اجتناب کرنا چاہئے کاروبار میں دھوکہ دہی سے گریز کرنا چاہئے ‘ان خیالات کااظہار معروف اسلامی اسکالر قاری و مفتی شاہد سرور الحکمہ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ”معاشی بیداری اور کاربار کی سوجھ بوجھ کی اہمیت“ پر منعقد ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے حضرت محمد کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس نے دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

اس موقع پر فاؤنڈیشن کے چیرمین ڈاکٹر ضیا ء الدین احمد ندوی نے فاؤنڈیشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس کے ذریعہ ہو رہے فلاحی کاموں کی جانکاری دی اور لوگوں سے فاؤنڈیشن سے جڑنے کی اپیل کی۔ موصوف نے مزید کہا کہ ہم سب لوگوں کو عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ دی گئی صحت کی تعریف کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ ”صحت مکمل جسمانی، ذہنی اور سماجی فلاح وبہبود کا نام ہے، نہ کہ صرف بیماری کا نہ ہونا“اسی کی ترویج فاؤنڈیشن کامقصد بھی ہے۔

اس پروگرام میں مہمان خصوصی اسامہ خان، چیف ایگزیکیوٹی آفیسر، سہولت مائکروفائنس سوسائٹی، نئی دہلی نے پنی تقریر میں لوگوں کو ان کی آمدنی کے حساب سے خرچ کو منظم کرنے کے طریقوں پر بات کی اور بچت کرنے اور اس کی صحیح طریقہ سے سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا۔ اس سلسلہ میں انہوں نے شریعہ کمپلائینس تین میوچول فنڈس بل ترتیب ٹاٹا میچول فنڈ، ٹورس اور کوونٹاس فنڈس کے بارے میں بتایاجس میں لوگ اپنی بچت کے پیسہ لگاکر اپنی آمدنیبڑھاسکتے ہیں۔مسٹر اسامہ نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج لوگ امپلسویو ڈسیزن یعنی مستقبل میں ہونے والی تخمینی آمدنی پر خرچ کر لیتے ہیں۔ اس کی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو ہم آج کریڈٹ کارڈ سے خرچ کرتے ہیں اور دوسرے کریڈٹ کارڈسے ادا کرتے ہیں وہ سبھی خرچے اسی زمرے میں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں اپنی آمدنی کو دیکھنا چاہئے اور اسی کے حساب سے خرچ کرنا چاہئے نہیں تو ہم بہت پریشانی میں مبتلا ہو جائیں گے۔ مختلف کاروبار اور ان کے کرنے کے طریقوں پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہر کاروبار پیسہ سے نہیں ہوتااور نہ دیکھا دیکھی سے ہوتا ہے۔ کاروبار کے لئے بزنس کی معلومات ہونا اور اس میں اپنے طور پر تحقیق کرنا ضروری ہے اور انہیں کے بیچ اپنے لئے موقع دیکھنا اور پھر پوری توجہ کے ساتھ شروعات کرنا ہوتا ہے۔ انھوں نے لوگوں کو محتاط کرتے ہوئے کہا کہ کبھی بھی انتہائی نازک اور موسمی کاروبار سے تجارت نہیں شروع کرنی چاہئے۔علاوہ ازیں اپنی ذاتی زندگی اور کاروبار کو کبھی ایک ساتھ نہیں ملانا چاہئے۔

دہلی کی معروف غیر سرکاری تنظیم الحکمہ فاؤنڈیشن کے اس پروگرام میں علاقہ کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کا شکریہ کرتے ہوئے فاؤنڈیشن کے سکریٹری سید شعیب احمد نے لوگوں سے فاؤنڈیشن کے ذریعہ ہورہے کاموں سے استعفادہ کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ آج ہمیں چھوٹے چھوٹے کاروبار ں سے جڑنے کی ضرورت ہے تبھی معاشی خوشحالی کی امید کی جا سکتی ہے اور مستقبل میں ہم ایک بڑے اور کامیاب تاجر بن سکتے ہیں۔ نظامت کے فرائض نعیم رضا نے انجام دئے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *