چیف منسٹر کے حکم کے مطابق پرانے شہر میں میٹرو کے لیے زمین کے حصول کا کام تیز

چیف منسٹر کے حکم کے مطابق پرانے شہر میں میٹرو کے لیے زمین کے حصول کا کام تیز

حیدرآباد 15 دسبمر (سفیرنیوز ایجنسی)• متاثرہ جائیدادوں کے معاوضوں کی ادائیگی ماہ کے آخر تک شروع ہوگی
• معاوضہ فوری ادا کیا جائے گا
• وزیراعلیٰ وقتاً فوقتاً کام کی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں

پرانے شہر میں میٹرو ریل کے لیے زمین کے حصول کا عمل وزیراعلیٰ شری ریونت ریڈی کے احکامات کے تحت تیزی سے جاری ہے۔ ایم جی بی ایس سے چندرائن گٹہ تک تقریباً سات کلومیٹر طویل روٹ پر 1100 متاثرہ جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن کا حصول تیزی سے جاری ہے۔

حیدرآباد ایئرپورٹ میٹرو لمیٹڈ (HAML) کے منیجنگ ڈائریکٹر شری این وی ایس ریڈی نے انکشاف کیا کہ زمین کے حصول کے لیے 900 جائیدادوں کے ضلعی کلکٹر کو بھیج دیے گئے ہیں، اور کلکٹر نے 800 جائیدادوں کے لیے ابتدائی نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں سے 400 جائیدادوں کے لیے ابتدائی ڈیکلریشن کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 200 متاثرہ جائیدادوں کے لیے معاوضے کے ایوارڈ اس ماہ کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے، جس کے بعد فوری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے گا اور انہدام کا عمل شروع ہوگا۔ اس سے پرانے شہر میں میٹرو ریل کے راستے کی تعمیر ہموار ہوگی۔

شری این وی ایس ریڈی نے وضاحت کی کہ متاثرہ جائیدادوں کے مالکان کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی توسیع اور میٹرو کی تعمیر کے دوران تمام مذہبی اور تاریخی ڈھانچوں کی حفاظت انجینئرنگ کے حل کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ میٹرو ریل کے آنے سے پرانا شہر ایک پرکشش علاقہ بن جائے گا۔ نہ صرف روزگار کے مواقع بہتر ہوں گے بلکہ پورے علاقے میں بغیر آلودگی کے ترقی ہوگی۔ وزیراعلیٰ اس روٹ کو اولین ترجیح دے رہے ہیں۔
شری این وی ایس ریڈی اور حیدرآباد کے ضلعی کلکٹر شری انودیپ دوریسٹی زمین کے حصول کے عمل کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔ ایم ڈی نے کہا کہ کام کی پیش رفت وزیراعلیٰ کو وقتاً فوقتاً بتائی جا رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *