شہدائے مدافع حرم کا لہو رنگ لائے گا اور قابضوں کو نکال باہر کیا جائے گا، امام جمعہ تہران

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران آیت اللہ خاتمی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں شام کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے حرم کا خون ضرور رنگ لائے گا اور شام میں مزاحمت پروان چڑھے گی اور قابضوں کو  نکال باہر کرے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہماری شام میں عسکری موجودگی دو مقاصد کے لئے تھی؛ ایک تو مقدس مقامات کا تحفظ تھا، کیونکہ داعش کا ارادہ تھا کہ اگر ان کے پاس طاقت آجاتی تو وہ ہمارے مقدس مقامات کو تباہ کر دیتے۔ ہمارا دوسرا مقصد خطے میں امن و استحکام پیدا کرنا تھا۔ 

آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب نے داعش کو نا امنی پیدا کرنے والے بم سے تعبیر کیا۔ یقینا شہدائے حرم کا لہو رنگ لائے گا اور شام میں مزاحمت پروان چڑھے گی جو قابضوں اور حملہ آوروں کو ملک سے نکال باہر کر دے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ اس تکفیری گروہ کے سرغنے نے واضح طور پر کہا کہ ان کی اسرائیل کے ساتھ کوئی جنگ نہیں ہے۔ جی، ہمارے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ تم صیہونی حکومت کے مہرے ہو اور اس رجیم کی مدد سے ہی قابض ہوگئے ہو۔

آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ میں عرب لیگ، خطے کے ممالک، سعودی عرب، مصر اور اردن سے واضح کہہ رہا ہوں کہ صیہونی حکومت نے اس تبدیلی کو شام کے تمام بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے اور ملک پر قبضہ جمانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ اس رجیم کا ہدف دریائے نیل سے لے کر فرات تک کے علاقوں پر قبضہ کرنا ہے اور اگر اسے یونہی طاقت ملتی رہی تو وہ  تمہاری سرزمین پر بھی ہاتھ صاف کرے گا۔ اس پاگل کتے کو روکو اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ یہ رجیم عالمی سلامتی کے لئے بھی خطرہ ہے، عالمی برادری کو اس رجیم کے توسیع پسندانہ منصوبوں کی روک تھام کے لئے فوری اقدام کرے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *