[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے خطے کے بدلتے حالات کے تناظر میں مزاحمت کے مستقبل کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے راہ گشا بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم کے ان بیانات میں مستقبل کے واضح خطوط کی طرف رہنمائی کی گئی ہے۔
قالیباف نے زور دے کر کہا کہ رہبر معظم انقلاب سے کے بیان سے کسی بھی قسم کا انحراف ملک اور خطے کے انتہائی حساس حالات میں ایک ناقابل معافی جرم تصور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے سے مزاحمتی تحریک کی سرگرمیاں متاثر ہوں گی، لیکن مزاحمتی گروہوں، خاص طور پر حزب اللہ نے ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف نئے حالات کا مقابلہ کرے گی بلکہ پہلے سے زیادہ متحرک اور مضبوط طریقے سے مزاحمت جاری رکھے گی۔
قالیباف نے کہا کہ ایران نے شام کی حکومت کو بیرونی سازش سے بر وقت خبردار کیا تھا، اگر ان انتباہات کو بروقت سنجیدگی سے لے کر عوام کے ساتھ بات چیت اور قومی اتحاد کا راستہ اختیار کیا جاتا تو آج شامی قوم داخلی انتشار، فرقہ وارانہ تنازعات اور قومی اثاثوں کو درپیش خطرات سے دوچار نہ ہوتی۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے واضح کیا کہ صیہونی رجیم کی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا طوفان پورے خطے میں پھیل جائے گا۔