انجمن تعمیرِ ادب ردولی کے زیر اہتمام ممتاز ادیب , شاعر و صحافی تحسین منور ردولوی کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب

  1. Jiایودھیا ردولی – (پریس رلیز) انجمن تعمیرِ ادب ردولی کے زیر اہتمام ممتاز ادیب , شاعر و صحافی تحسین منور ردولوی کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت مشہور معروف ادیب ڈاکٹر انور حسین خان نے فرمائی اور نظامت کے فرائض شکیل ردولوی نے ادا کئے ۔ انجمنِ تعمیر ادب کے صدر شکیل ردولوی، جنرل سکریٹری شھیب کوثرؔ اور نائب صدر ارشد سعد نے اس موقع پر مہمانِ اعزازی کی گل پوشی کی اور شال پیش کرکے ان کا خیر مقدم کیا۔
    مہمان خصوصی کے طور پر ماسٹر توحید اسلام خان و مہمان اعزازی حاجی محمد احمد ( جویلرس) نے شرکت فرمائی۔ اسی موقع پر ڈاکٹر سید مبین زہرا کی کتاب “سماج کی انقلابی سرگوشیاں” کا اجراء، ڈاکٹر انور حسین خاں اور سرفراز نصر اللہ خاں نے کیا۔ ڈاکٹر انور حسین خان نے اپنے بیان میں کہا تحسین منور صاحب ایک شخص نہیں ایک شخصیت ہیں وہ ایک مشہور و معروف شاعر کے ساتھ ساتھ تنقید نگار بھی ہیں اور صحافت کے میدان میں ان کی ایک الگ پہچان ہے۔
    شکیل ردولوی نے کہا کہ تحسین منور کے دو شعری مجموعہ “دھوپ چاندنی ” اور “صحرا میں شجر” منظر عام پر آ چکے ہیں , “رنگِ سخن” ڈی ڈی اردو پر بڑے بڑے ادیبوں اور شاعروں کا انٹرویو لے چکے ہیں۔ ہم کلام, میں انہوں نے بشیر بدر, شہریار مخمور سعیدی , قرة العین حیدر, گلزار دہلوی , مظفر حنفی ۔ اور اردو دوست سابق وزیر اعظم اندر کمار گجرال , مہیش بھٹ – ڈاکٹر محسن ولی جیسی عظیم شخصیتوں کا انٹرویو کیا ہے ۔
    شہیب کوثر نے اپنے بیان میں کہا اردو ادب اور شاعری کے حوالے سے تحسین منور ایک جانا پہچانا نام ہے۔
    تحسین منور نے کہا کہ انجمن تعمیر ادب کے اراکین لائق مبارکباد ہیں جو بے لوث اردو ادب کی خدمات کر رہے ہیں۔ ایسی انجمنوں سے اردو ادب کو کافی فروغ مل رہا ہے۔ ردولی ہمارا آبائی وطن ہے یہاں کی مٹی سے اجداد کی خوشبو آتی ہے۔ ردولی دور قدیم سے علم و ادب کا گہوارہ رہا ہے۔ یہاں شعراء ادباء کاملین اپنے فن کا لوہا منوا چکے ہیں
    نشست میں پڑھے گئے پسندیدہ اشعار مندرجہ ذیل ہیں۔
    اور ایک روز ہمیں زندگی نے چھوڑ دیا
    پھر اس کےبعد ہمیں موت بھی نہیں آئی
    تحسین منور ردولوی

کرتے رہتے ہیں برائی پہ برائی اس کی
گھرکے افراد اسے اچھا نہیں ہونے دیتے
شہیب کوثر ردولوی

دنیا کی رہبری تو لکھی ہے ہمارے نام
قدموں کے تم نشان کہاں تک مٹاؤ گے
شکیلؔ ردولوی

مدتوں بعد وہ میرے گھر آگئے
میرے محسن مرے ہمسفر آگئے
مجیب ردولوی

عشق کے روپ میں چھپتا نہیں انداز نظر
اب ہوس اور کوئی بھیس بدل کر آئے
علیمؔ کشش

سورج مرے شباب کا اے سعدؔ کیا ڈھلا
آئینہ پیش آنے لگا بے رخی کے ساتھ
ارشد سعدؔ ردولوی

عمران دوستوں کونصیحت کرو ضرور
لیکن بہت خلوص بڑی عاجزی کے ساتھ
عمران ندوی مرزا پوری

آساں نہیں سفر ہے کوئی آشتی کے ساتھ
شیطان ہم سفر ہو اگر آدمی کے ساتھ
ماسٹر محمد علیم

 

اس نے خط کا جواب بھیجا ہے
اک مہکتا گلاب بھیجا ہے
عامر متین

خاص طور سے سرفراز نصراللہ خاں , محمد جمال قریشی , سید محمد یوسف اصغر, محمد مبین عثمانی , شاہ محمد یونس ,محمد امین عثمانی, محمد اشتیاق حسین وغیرہ نے شرکت فرمائی۔ آخر میں انجمن کے جنرل سکریٹری شھیب کوثر نے شعراء و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *