[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی حکومت نے بدھ کو الشاطی کیمپ کے اطراف میں گاڑی پر حملہ کرکے فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں سمیت گھر کے چھے افراد کو شہید کردیا تھا۔
صہیونی جارحیت کے بعد علاقائی سیاسی اور مقاومتی رہنماوں نے حماس کے اعلی رہنما کو تعزیت پیش کرتے ہوئے انسانیت سوز جنایت پر صہیونی حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان میں حماس کے رہنما کے تین بیٹوں اور تین پوتے پوتیوں کی المناک شہادت پر اسماعیل ہنیہ کو تعزیت پیش کی ہے۔
یمنی تنظیم انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ برادر اسماعیل ہنیہ کی فداکاری مقاومت اور فلسطینی عوام کو مزید بہادر اور جرائت مند بنائے گی۔
تیونس کے سابق صدر منصف المرزوقی نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ نے عملی طور پر عوام کے ساتھ ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ ان کی قربانی فلسطینی عوام کو ظلم و ستم سے نجات دینے کے لئے ہے۔ فلسطینی عوام ان سے جانثاری اور فداکاری کا سبق حاصل کریں گے۔
ترکیہ کے وزیرخارجہ ہاکان فیدان نے واقعے کے بعد اسماعیل ہنیہ سے ٹیلفون پر رابطہ کیا اور ان کو بیٹوں اور دیگر عزیزوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
مصری معروف تجزیہ کار فہمی ہویدی نے حماس کے رہنماسے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقاومتی رہنماوں نے اس المناک واقعے کے بعد خون اور جان سے دوبارہ تجدید میثاق کیا ہے۔ اس تاریخی صداقت کے موقع پر برادر ابوالعبد ہنیہ کو تبریک پیش کرتے ہیں۔
اخوان المسلمین کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ اور دیگر مقاومتی رہنماوں نے بڑی قربانی پیش کی ہے۔ اللہ ان کو اس قربانی کے نتیجے میں کامیابی عطا کرے گا۔