[]
سدھی: مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کے سدھی تھانہ علاقے میں قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے ساتھ انتہائی قابل اعتراض اور غیر انسانی سلوک کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے میں ملزم پرویش شکلا کے ‘‘غیر قانونی گھر‘‘ کو آج بلڈوزر سے گرانے کا ڈرامہ کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق ملزم پرویش شکلا کے بہری تھانہ علاقے کے کوبڑی گاؤں میں واقع گھر کو منہدم کرنے کے لئے انتظامیہ کے عہدیدار بلڈوزر لے کر پہنچے۔ سوشیل میڈیا پر دستیاب ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلڈور کتنی سست رفتاری سے کام کررہا ہے اور جو کام کررہا ہے وہ پرویش شکلا کے آنگن کی صفائی کرنے جیسا دکھائی دیتا ہے۔
بلڈور گھر کی اصل عمارت کی طرف رخ نہیں کرتا بلکہ آنگن کے آخری سرے پر تعمیر کردہ حمام اور بیت الخلاء جیسے نظر آنے والے دو چھوٹے چھوٹے کمروں کی طرف بڑھتا ہے جس کی چھت اسبسطاس کی ہے۔ اس کے بعد ان کمروں کے چھت توڑ دیتا ہے جس کے ساتھ ہی اس کی پتلی پتلی دیواریں بھی گرجاتی ہیں۔
سوشیل میڈیا پر جو بھی ویڈیوز دستیاب ہیں، ان میں بلڈوزر کے ذریعہ آنگن کی صفائی اور ان چھوٹے چھوٹے کمروں کو منہدم کرنے کے مناظر ہی دیکھے جاسکتے ہیں۔ ایک بھی ایسا ویڈیو دکھائی نہیں دیتا جس میں بلڈوزر نے ملزم پرویش شکلا کے گھر کی اصل عمارت کو ہاتھ بھی لگایا ہو۔
اس طرح مدھیہ پردیش کی فرقہ پرست بی جے پی حکومت کا دوہرا معیار پھر ایک بار بے نقاب ہوگیا ہے۔ وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے قبائلی نوجوان پر پیشاب کرنے کے واقعہ کا بظاہر سخت نوٹ لیتے ہوئے پرویش شکلا کے خلاف سخت قوانین جیسے این ایس اے اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے علاوہ اس کا گھر بلڈوزر کے ذریعہ گرادینے کا حکم دیا۔
تاہم یہ صرف دکھاوا نظر آتا ہے کیونکہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور شیوراج سنگھ چوہان کو خوف ہے کہ پیشاب والے واقعہ کے باعث وہ قبائلیوں کے ووٹ سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اس لئے وہ پرویش شکلا کے خلاف ’’سخت کارروائی‘‘ کا دکھاوا کررہے ہیں۔
بلڈور کارروائی کے دوران پرویش شکلا کی ماں اور دیگر خواتین کے رونے دھونے اور بے ہوش ہوجانے کے ویڈیوز بھی سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ہیں۔ یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لوگ اپنی آراء کا اظہار کررہے ہیں کہ بلڈوزر انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرسکتا۔
مسلمانوں کے گھروں پر جب بلڈوزر چلایا جاتا ہے کہ یہی لوگ بڑے جوش و خروش کے ساتھ اس کا ویلکم کرتے ہیں اور ’’بروقت انصاف‘‘ کو یقینی بنانے پر بی جے پی حکومت کی تعریف کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع میں ایک قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے مزور کے ساتھ انتہائی قابل اعتراض اور غیر انسانی سلوک کی ویڈیو کل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
ملزم پرویش شکلا، بی جے پی لیڈر بتایا جاتا ہے۔ وہ ایک مقامی بی جے پی ایم ایل اے کا نمائندہ ہے۔ ایک تو وہ ہندو ہے، دوسرے بی جے پی کا لیڈر ہے۔ اس لئے شیوراج سنگھ چوہان جنہیں مدھیہ پردیش کے لوگ ماما کہتے ہیں، لوگوں کو ماموں بنارہے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھوپال میں ایک ہندو لڑکے کے گلے میں پٹہ ڈال کر اسے کتے کی طرح بھونکنے پر مجبور کرنے کے واقعہ میں تین مسلم نوجوانوں کے مکانات مسمار کردیئے گئے تھے۔ ان نوجوانوں کے گھر تنگ گلیوں میں تھے اور بلڈوزر وہاں تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔
حکام نے مزدوروں کو بھاری ہتھوڑے فراہم کرتے ہوئے ان کے گھر مسمار کرادیئے۔ جہاں بلڈوزر کام نہیں آیا وہاں ہتھوڑوں سے ان گھروں کو مسمار کیا گیا کیونکہ یہ گھر مسلمانوں کے تھے۔