[]
قابل ذکر ہے کہ یکم اپریل کو سپریم کورٹ نے ایک دیگر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بھوج شالہ احاطہ میں اے ایس آئی سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ حالانکہ یہ ضرور کہا تھا کہ اس کی اجازت کے بغیر سروے کی رپورٹ کو بنیاد بنا کر کوئی بھی کارروائی نہ کی جائے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ سروے کے دوران احاطہ میں توڑ پھوڑ یا کھدائی کا کام نہ کیا جائے۔ اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت، مدھیہ پردیش حکومت اور اے ایس آئی کو نوٹس بھی جاری کیا تھا جس کا جواب انھیں 4 ہفتے میں جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔