[]
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی ایک عرضی پر سماعت مکمل کرلی ہے جس میں ممتاز فلم ڈائرکٹر این شنکر کو زمین الاٹ کرنے کو چالینج کیا گیا تھا۔ عدالت نے معاملہ کی اگلی سماعت 7جولائی تک ملتوی کردی ہے۔
حکومت تلنگانہ نے2019ء میں فلم کے ہدایت کار این شنکر کو ضلع رنگاریڈی کے موضع موکلا میں 5ایکڑ اراضی الاٹ کی تھی تاکہ وہ فلم اسٹوڈیو قائم کرسکیں۔
فلم ڈائرکٹر کو اراضی الاٹ منٹ کو چالینج کرتے ہوئے عدالت العالیہ میں مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست گذار نے قیمتی اراضی(5کروڑ روپے فی ایکڑ) کو صرف 5لاکھ روپے فی ایکڑ اراضی الاٹ کرنے پر سوال اٹھایا تھا۔ اس دوران حکومت نے اراضی کے الاٹ منٹ کی مدافعت کی اور کہا کہ یہ حکومت کی پالیسی ہے۔
عدالت میں دلائل دیتے ہوئے حکومت کے وکیل نے کہا کہ فلم اسٹوڈیوز اور فلمی شخصیات کو کم قیمت پر اراضیات الاٹ کرنا نئی بات نہیں ہے۔ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ درخواست کی کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد ہی حکومت نے اراضی الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
درخواست گزار نے حیدرآباد کے قریب فلم اسٹوڈیو کے قیام کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور اسٹیٹ فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے زمین الاٹ کرنے کیلئے حکومت سے سفارش کی خواہش کی تھی۔
سکریٹری محکمہ بلدی نظم ونسق وشہری ترقیات اروند کمار نے عدالت میں حلفنامہ داخل کرتے ہوئے بتایا کہ شنکر کی جانب سے 5کروڑ روپے ڈپازٹ کرانے کے بعد ہی انہیں اراضی الاٹ کی گئی۔ شنکر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس اراضی پر 50کروڑ کی سرمایہ کاری سے ایک فلم اسٹوڈیو قائم کریں گے جہاں تمام عصری سہولتیں دستیاب رہیں گی۔
انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ اس اسٹوڈیو میں ایک ہزار فلمی ورکرس کو یومیہ اساس پر روزگار فراہم کیا جائے گا علاوہ ازیں راست طور پر 100افراد اور بالراست طور پر200افراد کو روزگار ملے گا۔ تمام دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے اگلی سماعت 7 جولائی تک ملتوی کردی۔