رمضان کی رخصتی، حیدرآباد میں آخری عشرہ میں عبادات اورعید کی خریداری میں اضافہ

[]

حیدرآباد:رمضان کا مہینہ بڑی ہی تیزی سے یہ اپنی رخصتی کی طرف گامزن ہے۔آخری عشرہ میں اس ماہ مبارک میں بندگان خدانے عبادتوں میں شب و روز اضافہ کردیا ہے اور اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں۔ عبادت گذاراوررمضان کو صحیح معنوں میں پانے والے شکوہ گو ہیں کہ اس ماہ مقدس میں کی جانے والی عبادات اورریاضت کا حق صحیح معنوں میں وہ ادا کرنے سے قاصر رہے اور اس کا ان کو غم ہے۔

 یہ افرادماہ رمضان کی تربیت کی روشنی میں دین ودنیا میں کامیابی اور سرخروئی حاصل کرنے کے خواہش مند اور تربیت کے مہینہ میں صبر و شکر کے جذبہ کا مظاہرہ دیگر مہینوں میں کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ گناہوں پر ندامت، شرمندگی کا احساس بھی نیک لوگوں میں پایاجاتا ہے۔نیکی کے جذبہ کے ساتھ پُر نم آنکھوں سے اس ماہ مقدس کو وداع کیاجارہا ہے۔

ایک طرف جہاں اس آخری عشرہ کو غنیمت جان کر لوگ مزید عبادات میں مصروف ہوگئے ہیں تو دوسری طر ف بازار میں گہما گہمی بھی بڑھ گئی ہے۔پرانے شہر حیدرآباد کا علاقہ لاڈ بازار چوڑیوں کے معاملہ میں ساری دنیا میں مشہور ہے۔یہاں عام دنوں کی بہ نسبت بڑی تعداد میں خواتین چوڑیوں کی خریداری کر رہی ہیں۔

حیدرآباد کے ساتھ ساتھ تلنگانہ کے اضلاع اور پڑوسی ریاستوں سے بھی خواتین کی بڑی تعداد اس لاڈ بازار میں چوڑیوں کی خریداری کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی پتھر گٹی علاقہ میں بھی عید کی خریداری کی دھوم مچی ہوئی ہے۔

غریب ہویا امیر، چھوٹا ہو یا بڑا اپنی استطاعت کے مطابق پرانا شہر حیدرآباد سے عید کی شاپنگ کر رہا ہے اور آخری عشرہ میں تو یہ شاپنگ اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔اس مرتبہ گرمی کی شدت کے پیش نظر خواتین دن میں عید کی خریداری کے لئے نکلنے سے گریز کر رہی ہیں تاہم عصر کی نماز کے بعد ان علاقوں میں خواتین کا ہجوم دیکھاجارہا ہے۔

رمضان میں چارمینا ر کے اطراف ملبوسات،برتنوں کی دکانات اور دیگر سازو سامان کی دکانات بھی علاقہ کی رونق میں اضافہ کر رہی ہیں۔اس علاقہ میں سحر تک رمضان کی شاپنگ کی جاتی ہے اور رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دکانات کو رات بھر کھلی رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے اور آخری دہے میں تو شاپنگ کرنے آنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے۔

ہمہ اقسام کی عطریات بھی دستیا ب ہیں۔پتھر گٹی سے چارمینار تک لوگ پیدل چلتے ہوئے خریداری کرتے ہیں کیونکہ اس علاقہ میں ہجوم کافی ہوتا ہے۔ چاہے وہ مہندی ہو یا چوڑیاں، کراکری کا سامان ہو یا سوئیاں،خشک میوے جات ہوں یا مصنوعی زیورات،ہینڈ بیگس، پارچہ جات ہی کیوں نہ ہوں۔چارمینار کا علاقہ ان تمام اشیا کا مرکز ہے۔

 اس علاقہ کو عید کی شاپنگ کے لحاظ سے انفرادیت حاصل ہے۔ عید کے لئے اب چند دن رہ گئے ہیں اور چارمینار،پتھر گٹی، لاڈ بازار، شاہ علی بنڈہ علاقوں کی رونق دیکھنے لائق ہے۔کئی فنکشن ہالس، شاپنگ کے مراکز میں تبدیل ہوگئے ہیں۔نیاپل، چادر گھاٹ، ٹولی چوکی اور دیگر مقامات کے فنکشن ہالس میں شاپنگ فیسٹیولس منعقد کئے جارہے ہیں جہاں کئی اقسام کے ڈریس مٹیرئیلس اور دیگر اشیا فروخت کیلئے رکھی گئی ہیں۔

اس قسم کے فیسٹیولس میں تھائی لینڈ،افغانستان کے علاوہ کشمیر،پنجاب، راجستھان اور دیگر مقامات کے ڈریس مٹیرئیلس دستیاب ہیں۔ عید کی خریداری کیلئے بڑی تعداد میں خواتین چارمینار آتی ہیں تاہم افطار کا وقت قریب ہونے پر وہ تاریخی مکہ مسجد میں روزہ کھولتی ہیں جس کے لئے حکومت کی جانب سے ہر سال انتظام کیاجاتا ہے۔

اس علاقہ میں شاپنگ کرنے والی خواتین نے بتایاکہ گزشتہ سال کے مقابلے جاریہ سال ان کے لئے اس علاقہ میں خریداری میں آسانی ہوگئی ہے کیونکہ اس علاقہ کو اب گاڑیوں کے لئے بند کردیا گیا اور چارمینا ر پیدل راہرو پروجیکٹ کے تحت اب صرف پیدل جانے والوں کے لئے ہی اس علاقہ کو مختص کردیا گیا ہے۔

 جس کے نتیجہ میں رمضان میں اس علاقہ کی رونق دوبالاہوگئی ہے اور گزشتہ برسوں کے برعکس وہ بہ آسانی اپنی خریداری کررہی ہیں۔اس علاقہ کو ٹریفک کے لئے بند کردیئے جانے کے نتیجہ میں ٹھیلہ بنڈیاں والے بھی عین سڑک کے درمیان اپنا کاروبار کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور جاریہ سال بڑی تعداد میں دکانات بھی لگائی گئی ہیں۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *