کمال مولا مسجد کا سروے ساتویں دن بھی جاری، عمارت کے عقبی حصہ میں 3 خندقوں کی کھدائی

[]

دھار (مدھیہ پردیش): مدھیہ پردیش کے ضلع دھار میں عدالت کے حکم پر متنازعہ بھوج شالہ/ کمال مولا مسجد کا سروے جمعرات کو ساتویں دن بھی جاری رہا۔

اس مقصد کے لئے اس مقام پر چند خندقیں کھودی گئی ہیں۔ ہندو برادری کی نمائندگی کررہے آشیش گوئل اور گوپال شرما کے علاوہ مسلمانوں کے ایک لیڈر عبدالصمد بھی سروے کے دوران اے ایس آئی ٹیم کے ساتھ موجود تھے۔

صمد نے جو مولانا کمال ویلفیر سوسائٹی کے صدر بھی ہیں‘ کہا کہ ہم پہلے بھی یہ بتاچکے ہیں کہ مسلمان سروے کے مخالف نہیں ہیں بلکہ ہم 2003 کے بعد کامپلکس کے اندر رکھی گئی اشیاء کی سروے میں شمولیت کے خلاف ہیں۔ ہم نے بعض مسائل پر اپنے اعتراضات درج کرائے ہیں کیونکہ یہ ہمارا حق ہے۔

یہ سروے فی الحال کامپلکس کے عقب میں جاری ہے۔ اے ایس آئی کی ٹیم نے 3مقامات پر 5 تا 6 فیٹ گہری خندقیں کھودی ہیں۔ وہ لوگ ہائی کورٹ کی ہدایت اور اپنی ضروریات کے مطابق اپنا کام کررہے ہیں اور ہم بھی ان کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے 11مارچ کو اے ایس آئی کو یہ ہدایت دی تھی کہ وہ اندرون 6 ہفتے بھوج شالہ کامپلکس کا سائنٹفک سروے مکمل کرے۔ ہندوؤں کا ماننا ہے کہ یہ واگ دیوی کا مندر ہے اور جبکہ مسلمان اسے مسجد کمال مولا کہتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *