گھوٹالہ باز ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

[]

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے الزام عائد کیا کہ بدعنوانی کے ثبوت ہونے کے باوجود 35 ہزار کروڑ روپے گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کو مودی حکومت بچا رہی ہے۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
کانگریس ترجمان پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
user

نئی دہلی: کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی کو ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہا ہے۔ بدعنوانی کے ثبوت ہونے کے باوجود مودی حکومت جناردن ریڈی کو بچا رہی ہے۔

پون کھیڑا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی ہمیشہ کہتے ہیں کہ وہ ’جنتا جناردن‘ (عوام) کے لیے خود کو کھپا رہے ہیں، لیکن پی ایم مودی عوام کے لیے کھپتے ہوئے کبھی نظر نہیں، لیکن وہ جناردن ریڈی کے لیے کھپتے ہوئے ضرور نظر آ رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جناردن ریڈی کے اوپر 35 ہزار کروڑ روپے گھوٹالہ کا الزام ہے۔ اس کے اوپر سی بی آئی معاملوں سمیت مجموعی طور پر 20 معاملے زیر التوا ہیں۔ جناردن ریڈی نے ہندوستان کے جنگلوں اور کانوں میں غیر قانونی کھدائی کر انھیں برباد کر دیا ہے۔ یہ وہی جناردن ریڈی ہے جس کے بارے میں ایک جج نے کہا تھا کہ اس نے ضمانت لینے کے لیے 40 کروڑ روپے رشوت دینے کی پیشکش کی تھی۔‘‘

کھیڑا کا کہنا ہے کہ 1998 میں جناردن ریڈی بی جے پی میں داخل ہوئے تھے۔ بیلاری میں ریڈی نے آنجہانی سشما سوراج جی کے انتخاب کی تمام ذمہ داری سنبھالی تھی اور اب ایک بار پھر وہ اپنی جڑوں کی طرف لوٹ آئے ہیں۔ بی جے پی لیڈر و کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ یدی یوروپا اور جناردن ریڈی کی ’جگل بندی‘ بہت مشہور ہے۔ اس جگل بندی کے سبب خام لوہا کی غیر قانونی کانکنی کی ایسی لوٹ مچی کہ ’یدی-ریڈی‘ گینگ مشہور ہو گیا۔ 2011 اور 2017 کے درمیان ریڈی کی کئی بار گرفتاری بھی ہوئی۔ اب ریڈی بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں، سی بی آئی انھیں ایسی کلین چٹ دے گی کہ ہر سفیدی پھیکی پڑ جائے گی۔ کھیڑا یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’جناردن ریڈی نے بی جے پی میں شامل ہوتے ہی کہا کہ میں اپنی جڑوں کی طرف لوٹ کر آ گیا ہوں۔ اس لیے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ ملک میں بدعنوانی کی جڑ کہاں ہے۔ الیکٹورل بانڈ کے غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد جناردن ریڈی کو پارٹی میں شامل کرنا بی جے پی کا ’پلان بی‘ ہے۔ یعنی اب سیدھی پارٹنرشپ، کھائیں گے اور کھلائیں گے۔‘‘

مودی حکومت سے سوال پوچھتے ہوئے کھیڑا نے کہا کہ تمام ثبوت ہونے کے باوجود جناردن ریڈی کو کیوں بچایا جا رہا ہے؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ ریڈی کے خلاف 20 معاملے زیر التوا ہیں، پھر جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں بچھائی جا رہی ہے؟ کیا مودی حکومت اپنے اس قدم سے بدعنوانی کو ختم کرنے کے دعووں کو کھوکھلا قرار نہیں دے رہی ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *